کراچی (پی این آئی) تحریک انصاف سندھ اسمبلی کی اپوزیشن میں بھی اکثریت کھو بیٹھی۔ایم کیو ایم کی اپوزیشن میں اکثریت بن گئی جس کے بعد اپوزیشن لیڈر کی نشست خطرے میں پڑ گئی۔ایم کیو ایم کے اپوزیشن لیڈر کے لیے راہیں ہموار ہوگئی۔بجٹ اجلاس سے قبل سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے فیصلہ متوقع ہے۔
اب تک پی ٹی آئی کے 10 ارکان اسمبلی پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔مزید ارکان کے حوالے سے بھی پارٹی چھوڑنے کی اطلاعات ہیں۔ پی ٹی آئی کے 20 ارکان ہیں۔ایم کیو ایم کے پاس بھی سندھ اسمبلی میں 21 ہیں ۔ جی ڈی اے کے 14 ارکان اسمبلی موجود ہیں۔ گزشتہ اسمبلی سیشن میں روپوشی کی وجہ سے پی ٹی آئی کے ارکان نے شرکت نہیں کی تھی۔گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور رکن اسمبلی سید محمد عباس جعفری نے پارٹی چھوڑ دی ۔رکن سندھ اسمبلی اور صدر پی ٹی آئی یوتھ ونگ سندھ سید محمد عباس جعفری نے ویڈیو بیان میں کہا کہ نو مئی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں پاکستان کی بنیاد پاک فوج ہے، بنیادوں کو چھیڑانہیں جاتا۔ سید محمد عباس جعفری نے کہا کہ پارٹی رکنیت سے استعفی دیتا ہوں، میرے والد انتہائی نگہداشت وارڈ میں ہیں انہیں میری ضرورت ہے، اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ بعد میں کرونگا۔واضح رہے کہ سید محمد عباس جعفری نے کراچی کے حلقے پی ایس 125 سے دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخابات میں 30,687 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی، ان کے مقابلے میں ایم کیو ایم کے سابق رکنِ سندھ اسمبلی عبدالحسیب تھے جو رابطہ کمیٹی کے بھی اہم رکن رہے۔پی ایس 125 ایم کیو ایم کا آبائی حلقہ تصور کیا جاتا تھا کیوں کہ یہاں عزیز آباد اور ایم کیو ایم سابق صدر دفتر نائن زیرو بھی واقع ہے۔ یہاں سے گزشتہ 30 برسوں کے دوران کسی اور جماعت کا جیتنا ناممکن خیال کیا جاتا تھا
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں