کراچی(آئی این پی) وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا ہے کہ آئندہ موبائل فون سروس پورے ملک میں بند نہیں کی جائے گی اور اس کی بندش صرف متاثرہ علاقوں تک محدود ہوگی۔ 9مئی کے واقعات کے بعد آئی ٹی کی بندش سے انڈسٹری کو اربوں روپے نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری میں آئی ٹی ایکسپورٹ و انڈسٹری کے لیے اسٹارٹ اپس پر منعقدہ کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سید امین الحق نے کہا کہ وزارت سمجھتی ہے کہ پابندی ترقی کے عمل کو روکتی ہے۔
سوشل میڈیا کے قوانین کے لیے کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی نے ڈیجیٹل پاکستان کا ہدف حاصل کرنے کا تہیہ کیا ہوا ہے۔ ملک میں اگلے 50سال کی ضرورت کے تناظر میں آئی ٹی پالیسی مرتب کی گئی ہے۔ دسمبر 2022 تک آئی ٹی ایکسپورٹس 500ملین ڈالر تک پہنچ گئی تھیں۔ وزارت آئی ٹی میڈ ان پاکستان کو فروغ دینے کی پالیسی پرگامزن ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں موبائل اور اسمارٹ فونز کی مینوفیکچرنگ جاری ہے اور مقامی طور پر بننے والے اسمارٹ فون کی قیمت 18 سے 25ہزار روپے ہے۔امین الحق نے بتایا کہ گذشتہ تین سال میں 75ارب روپے کی لاگت سے کنیکٹیوٹی کے 70 نئے پراجیکٹس شروع کیے۔ یہ رقم پی ایس ڈی پی کے بجائے سیلولر کمپنیوں کی آمدنی کا 2فیصد سے حاصل کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی بزنس کی ترقی کنیکٹیوٹی کی سہولت کے بغیر ممکن نہیں ہے۔وفاقی وزیر آئی ٹی نے مزید کہا کہ پوری قوم پاک افواج کے ساتھ کھڑی ہے، سیاسی معاملات کو سیاسی طریقے سے حل کرنا چاہیے اور معاملات کو آگے بڑھانے کے لہے تمام سیاسی جماعتوں کو بات چیت کے سلسلے میں ایک میز پر بیٹھنا چاہیے جبکہ ایم کیو ایم کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں