میاں محمود الرشید نے پی ٹی آئی چھوڑنے سے متعلق بڑا فیصلہ سنا دیا

لاہور (پی این آئی) 18 مئی کو انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما میاں محمود الرشید کے جسمانی ریمانڈ میں سات روز کی توسیع کی تھی۔میاں محمود الرشید پر جناح ہاو ٴس پر حملہ اور فائرنگ کے الزام کے تحت تھانہ سرور روڈ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔

میاں محمود الرشید کی فائرنگ سے کئی افراد زخمی ہوئے اور ایک شخص ہلاک ہوا,عدالت نے دلائل سننے کے بعد محمود الرشید کے جسمانی ریمانڈ میں سات روز کی توسیع کرتے ہوئے انہیں دوبارہ 25 مئی کو پیش کرنے کا حکم دیا۔آج محمود الرشید کو عدالت پیش کیا گیا تو اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو چھوڑنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ تمام تر مشکلات کے باوجود عمران خان کیساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔محمود الرشید نے مزید کہا کہ ہماری پارٹی میں جو گندا عنصر ہے نکل رہا ہے۔جو چھوڑ گئے ان کے لیے اتنا ہی کہ خس کم جہاں پاک۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے پارٹی چھوڑنے کی خبروں کی تردید کردی۔ فیملی ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ اُن پر پارٹی چھوڑنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا جارہا ہے تاہم وہ تحریک انصاف سے علیحدگی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتیں۔

فیملی ذرائع نے بتایا کہ جیل میں جمشید چیمہ اور مسرت جمشید چیمہ کو علیحدہ بیرکوں میں رکھا گیا ہے جبکہ دونوں کو ملاقات بھی نہیں کرنے دی جارہی۔ مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوں اور پارٹی کا ساتھ نبھاؤں گی جبکہ جمشید اقبال چیمہ جیل سے باہر آنے کے بعد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان خود کریں گے اور خود ہی مؤقف دیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں