اسلام آباد( پی این آئی) 190 ملین پاونڈ کیس منتقلی کے کیس میں سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نیب میں پیش ہوئے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک سو نوے ملین پاونڈ کیس میں سب سے بڑے بینیفشری فیض حمید ہیں۔ اس کا تو کوئی نام نہیں لے رہا،فیض حمید کی باقیات سینٹ اور دائیں بائیں موجود ہیں۔ ذلفی بخاری، شہزاد اکبر اور دیگر کے نام لیے جا رہے ہیں۔
کرپشن سے سب سے زیادہ فائدہ لینے والے کا نام فیض حمید ہے۔ تنخواہ دار بندے کے پاس دس کروڑ کی چیز آ جائے تو پیچھے کیا بچ جاتا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فیصل واوڈا نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ شہزاد اکبر اور دیگر کو فیض حمید نے ہی بیرون ملک فرار کروایا۔انہوں نے کہا کہ یہ تو چھوٹا سا کیس ہے،ابھی بڑے بڑے جرائم سامنے آئیں گے۔ میرے پاس بڑے راز موجود ہیں، ابھی تو وہ بتا ہی نہیں رہا۔اس کرپشن کا ماسٹر مائنڈ فیض حمید ہے۔میں ابھی فیض حمید کے صرف پاکستانی اثاثوں کی بات کر رہا ہوں۔کچھ لوگ گھناؤنے جرائم میں ملوث ہیں۔ان کی کرپشن کی داستان کی پہلی سیڑھی قوم کے سامنے رکھ دی۔میں نے جو کچھ کہا تھا وہ 8 ماہ کے اندر ہو گیا۔ فواد چوہدری اور شیریں مزاری نے بھی میرا ساتھ دیا۔
میں نے کہا تھا یہ نیب کا کیس بنے گا عمران خان نے مجھے جو سکھایا تھا آج میں نے وہ پورا کر دیا۔ فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ جب میں پارٹی سے نکالا گیا تو خان صاحب آسمانوں پر تھے۔خان صاحب آپ مجھے فلسفہ سنا کر بھول گئے،میں وہیں کھڑا ہوں۔آپ نئے والے خان صاحب ہیں، میں پرانے خان صاحب کے فلسفے پر چل رہا ہوں۔قبل ازیں سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایک نکما،نالائق اور زہریلا سانپ جو اپنے وزیراعظم بننے کیلئے عمران خان اور اس کی پارٹی کو ڈستا رہا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ایک کیڑا،دونوں نے 9 مئی کا گھناؤنا کام کروا کر ملبہ عمران خان پر ڈال دیا۔ 24 سے 48 گھنٹوں میں پارٹی سے نکل جائیں گے،قوم دیکھ لے میں اس کی نشاندہی کر رہا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں