اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی سلیم صافی نے القادر یونیورسٹی کیس اور 9 مئی کے واقعات سے متعلق ایک تجویز پیش کی ہے۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایک تجویز ہے کہ القادر یونیورسٹی کو بحق سرکار ضبط کرکے بیچ دیا جائے اور اس سے حاصل ہونے والی رقم سے 9 مئی کو ہونے والے سرکاری اور نجی املاک کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔
القادر یونیورسٹی کیس وہی کیس ہے جس میں عمران خان کو 9 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہنگامے ہوئے اور سرکاری املاک کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیا۔ ۔خیال رہے کہ آج برطانوی کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے،نیب کی انوسٹی گیشن ٹیم نے عمران خان سے کیس سے متعلق پوچھ گچھ کی۔ نیب کی ٹیم نے 190 ملین پاؤنڈ سے متعلق عمران خان سے 20 سوالوں کے جواب طلب کیے،نیب نے عمران خان سے برطانوی کرائم ایجنسی کے ساتھ خط و کتابت کا ریکارڈ طلب کر لیا،جبکہ 190 ملین پاؤنڈ کے فریزنگ آرڈر کا ریکارڈ بھی مانگا گیا۔ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی سے القادر یونیورسٹی کو ملنے والے تمام عطیات اور عطیات دینے والوں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا،عمران خان سے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں۔
اس کے علاوہ نیب نے بیوی بچوں سمیت تمام زیر کفالت افراد کے اثاثوں کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔ عمران خان کو تمام بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی گئی،اسی طرح سابق وزیراعظم سے بیوی،بچوں،بہنوں اور خاندان کے ساتھ ٹرانزیکشنز کی تفصیل بھی مانگی گئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں