اسلام آباد ( آیی این پی ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خا ن نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج چاہے وہ جی ایچ کیو کے باہر ہی کیوں نہ ہو، شہریوں کا بنیادی حق ہے، اس بنیادی حق سے کوئی نہیں روک سکتا،میری کی فوج سے کوئی لڑائی نہیں ہے، میں صرف اتنا چاہتا ہوں کہ انتخابات ہوں لیکن میں نے سنا ہے کہ دوسری طرف سے اختلافات ہیں،جب بھی فوج پر تنقید کی، اسی طرح میں اپنے بچوں پر بھی تنقید کرتا ہوں، میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ ہماری فوج کمزور ہو،لاہور کور کمانڈر ہاس پر حملہ تحریک انصاف کے خلاف سازش ہے ، سی سی ٹی وی فوٹیج کہاں ہے؟
گھر کے اندر پہلے سے ہی لوگ موجود تھے،پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈان کے پیچھے ماسٹر مائنڈز کو سیاست، تاریخ یا انسانی رویے کی کوئی سمجھ نہیں ہے، حکومت پر پنجاب اسمبلی کے انتخابات کرانے کے سپریم کورٹ کے حکم کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہی ہے ، الیکشن ہارنے کے خوف سے ایسا کر رہی ہے، پی ڈی ایم اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل کر رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند سالوں میں ان کا ووٹ بینک بہت کم ہو گیا ہے،پنجاب کی نگراں حکومت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی پراکسی ہے، جب مجھے موقع ملا تو میں ان کے اور آئی جیز کے خلاف کیس درج کروں گا، وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں لیکن انہیں جیل جانا پڑے گا۔پیر کو سابوق وزیر اعظم و چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ٹوئٹرسپیس سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعت کو اس طرح ختم نہیں کیا جا سکتا، ووٹ بینک کیسے ختم کریں گے؟ کریک ڈان سے ہمارے ووٹ بینک میں اضافہ ہی ہوا ہے۔ لوگ بیوقوف نہیں ہیں، آپ سوشل میڈیا کے دور میں سچ کو سامنے آنے سے نہیں روک سکتے، کیا آپ لاکھوں لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں گے؟ کیا لوگ نہیں دیکھ رہے کہ کیا ہو رہا ہے؟ الیکشن پی ٹی آئی کی نہیں ملک کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے صرف انتخابات کے لیے بات چیت شروع کرنے کی بہت کوششیں کی لیکن وہ انتخابات سے خوفزدہ ہیں۔ ہم نے مذاکرات کے لیے اپنی ٹیم بنائی لیکن انہوں نے ہمارے لیڈروں کو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا، اس کا مطلب ہے کہ یہ پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ بات چیت نتیجہ خیز نہ ہو۔عمران خان نے کہا جو لوگ اقتدار میں بیٹھے ہیں وہ صرف عمران خان کو نکالنا چاہتے ہیں، انہیں کسی اور چیز کی پرواہ نہیں ہے۔ عدلیہ کے خلاف کھلی مخالفت سپریم کورٹ کو اسٹینڈ لینے پر مجبور کردے گی۔ میری رائے میں سپریم کورٹ پاکستان کو بچائے گی۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج چاہے وہ جی ایچ کیو کے باہر ہی کیوں نہ ہو، شہریوں کا بنیادی حق ہے۔ آپ کو آپ کے اس بنیادی حق سے کوئی نہیں روک سکتا۔عمران خان نے کہا کہ 9 مئی کے تشدد کے دوران پشاور میں ریڈیو پاکستان کے دفتر اور جناح ہائوس میں آتش زنی اور توڑ پھوڑ جرم ہے لیکن پرامن احتجاج کوئی جرم نہیں، یہ ہمارا آئینی حق ہے۔ انھو ں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈان کے پیچھے ماسٹر مائنڈز کو سیاست، تاریخ یا انسانی رویے کی کوئی سمجھ نہیں ہے، پی ڈی ایم اسٹیبلشمنٹ کی حمایت حاصل کر رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند سالوں میں ان کا ووٹ بینک بہت کم ہو گیا ہے،پنجاب کی نگراں حکومت پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی پراکسی ہے، جب مجھے موقع ملا تو میں ان کے اور آئی جیز کے خلاف کیس درج کروں گا، وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں لیکن انہیں جیل جانا پڑے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں