اسلام آباد ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے دوبارہ گرفتاری کی صورت میں کارکنان کو پر امن رہنے اور ہنگامہ آرائی نہ کرنے کی اپیل کر دی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ دوبارہ گرفتار کیا جاؤں تو کارکنان ہنگامہ آرائی نہ کریں۔
کارکنوں نے ہنگامہ کیا تو پی ڈیم ایم کو بیانیہ ملے گا۔کارکنوں کے ہنگاموں کو حکومت کریک ڈاؤن کے لیے استعمال کرے گی۔پی ٹی آئی کی مقبولیت سے خوفزدہ حکومت بے امنی کو کریک ڈاؤن کے لیے استعمال کرے گی۔تمام سروے بتا رہے ہیں کہ پی ٹی آئی دو تہائی اکثریت سے جیتے گی۔کامیابی کی پیشگوئیاں دیکھ کر حکومت پی ٹی آئی کو کرش کرنا چاہتی ہے۔عمران خان نے مزید کہا کہ پتہ چل گیا تھا جنرل باجوہ میری حکومت کو ہٹانا چاہتے ہیں۔چاہتا تو بطور آرمی چیف انہیں برطرف کر سکتا تھا۔باجوہ کو اس لیے نہیں ہٹایا تھا کہ فوج کے معاملات میں مداخلت نہیں چاہتا تھا۔فوج وہ ادارہ ہے جس میں آپ مداخلت نہیں کرتے۔قبل ازیں عمران خان نے امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت قانون کی حکمرانی نہیں ہے۔ 10000سے زائد کارکنوں کے علاوہ ان کی پارٹی کی پوری قیادت جیل میں ہے۔ “اور اس بات کے 80 فیصد امکانات ہیں کہ منگل کے روز جب میں معتدد کیسز میں ضمانتوں کے لیے اسلام آباد جاوں گا تو مجھے گرفتار کرلیا جائے گا۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ “ہماری جمہوریت کو تباہ کرنے کے لیے ہر طرح کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ہوں نے کہا کہ پاکستان میں صورت حال اتنی ابتر ہو چکی ہے کہ اب ججوں اور عدالتوں کے فیصلوں کو بھی مسترد کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا،” جب سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا تو ان کے بھی فیصلے کوماننے سے انکار کر دیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں