جنرل عاصم منیر کو اہلیہ کی کرپشن کے ثبوت دکھانے پر ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹایا؟ عمران خان نے پہلی بار حقیقت بتا دی

اسلام آباد(پی این آئی)سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بطور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) نہ ہی اہلیہ بشریٰ بی بی کی کرپشن کے کوئی ثبوت دکھائے تھے اور نہ ہی انہيں اس وجہ سے عہدے سے ہٹایا۔

برطانوی جریدے نے خبر دی ہے کہ عمران خان نے عاصم منیر کو بشریٰ بی بی کےکرپشن کیس کی تحقیقات کے معاملے پر آئی ایس آئی کی سربراہی سے ہٹایا تھا۔ اخبار کے مطابق عاصم منیر نے عمران خان کو ان کی اہلیہ اور ان کے حلقہ احباب کے خلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کا کہا تھا۔ تاہم خبر کا لنک شیئر کرتے ہوئے عمران خان نے تردید کی اور کہا کہ جریدے کا یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم نے مجھے میری اہلیہ کی کرپشن کے کوئی شواہد دکھائے نہ ہی میں نے انہیں اس بنیاد پر مستعفی ہونے پر مجبور کیا۔ خیال رہے کہ 10 اکتوبر 2018 کو جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا اور پھر 16 جون 2019 کو لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں