پی ٹی آئی چھوڑوں گا یا نہیں؟ سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان کا بھی اہم بیان آگیا

اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء غلام سرور خان نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ پی ٹی آئی کو توڑنے کیلئے یہ سب کچھ کیا گیا ، پی ٹی آئی کو نہیں چھوڑ رہا، 9مئی کے حملوں کی مذمت کرتا ہوں۔

حملہ آوروں کا تعلق چاہے ہماری جماعت سے ہو تو سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رجیم چینج کی سازش میں کون ملوث ہے، یہ بتا نہیں سکتا لیکن یہ حکومت سازش کے تحت اقتدار میں آئی، اسمبلیاں توڑ کر قبل ازوقت انتخابات کا چانس لیا گیا تھا ، پلان کے تحت درست فیصلہ تھا لیکن آئینی طور پر خلاف ورزی کردی گئی۔انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ کسی سطح پر پی ٹی آئی کو توڑنے کی بات ہورہی ہو۔ مسلم لیگ ن کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی گئی ، ایسے اقدامات سے سیاسی جماعتیں ایسے ختم نہیں ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو نہیں چھوڑ رہا، عمران خان کی گرفتاری پر ردعمل کے طور پر واقعات پیش آئے، کورکمانڈر لاہور اور جی ایچ کیو پر حملے کی مذمت کرتا ہوں، حملہ آوروں کا تعلق چاہے ہماری جماعت سے ہو تو سزا ملنی چاہیے، جے آئی ٹی کی بجائے ہائیکورٹ کی سطح کا جوڈیشل کمیشن بننا چاہیے۔ایسے شواہد موجود ہیں کہ کارکن جانا نہیں چاہتے تھے لیکن انہیں اکسایا گیا۔اس کے برعکس چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کہنا ہے کہ نو مئی کے واقعات میں ہمارے لوگ ملوث نہیں تھے، یہ سب پی ٹی آئی کو ختم کرنے اور الیکشن سے فرار کیلئے کیا گیا۔

دوسری جانب جیو نیوز کے مطابق پنجاب پولیس رکمانڈر جناح ہاؤس پر حملے کی مرکزی ملزمہ خدیجہ شاہ کی گرفتاری کے چھاپے کے دوران فرار ہونے پر خدیجہ کے شوہر کو حراست میں لے لیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ خدیجہ شاہ کے والد سابق وزیر سلمان شاہ اوربھائی کو حراست میں لینے کا الزام غلط ہے۔خدیجہ شاہ 9مئی کو کورکمانڈر جناح ہاؤس پر حملے کی مرکزی ملزمہ ہیں، پولیس کے گرفتاری کیلئے پہنچنے پر خدیجہ شاہ پچھلے دروازے سے نکل گئی، جس کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی آگئی ہے، عمر شیخ نام کے شخص نے خدیجہ شاہ کو پناہ دی، پولیس نے خدیجہ شاہ سے متعلق تمام ثبوت حاصل کرلئے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں