عمران خان سیاست چھوڑنے کو تیار؟ پہلی بار حیران کن بیان دیدیا

لاہور(پی این آئی) عمران خان کا کہنا ہے کہ اگر مجھے مائنس کرنے سے ملک کا کوئی فائدہ ہوتا ہے تو مائنس ہونے کو تیار ہوں۔

 

 

 

 

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ہفتے کے روز پریس کانفرنس میں ان کے بیرون ملک جانے کی قیاس آرائیوں کے حوالے سے ردعمل دیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ یہی بتا دیں مائنس کرنے سے پاکستان کا کیا فائدہ ہے میں خود ہی مائنس ہونے کے لئے تیار ہوں تاکہ میرا ملک تو تباہ نہ ہو ،ہم ادھر جارہے ہیں جہاں سے واپسی نہیں ہے ،آج سپریم کورٹ کے کے فیصلے نہیں مانے جارہے ، ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ کے فیصلے نہیں مانے جارہے ۔انہوں نے کہا کہ جب کسی ملک میں قانون کی حکمرانی ختم ہو جاتی ہے اس ملک کو بنانا ریپبلک کہتے ہیں، آج لوگ یہاں سے پیسہ باہر لے کر جارہے ہیں ، لوگوں کی ملک سے امید ختم ہو گئی ہے، عوام سے کہہ رہا ہوں یہ ملک آپ نے سنبھالنا ہے ، جن کا سارا کچھ باہر پڑا ہوا ہے ان کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ملک نیچے چلا جائے ، پی ڈی ایم والوں کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا جن کا جینا مرنا ملک میں ہے وہ تباہی دیکھ رہے ہیں۔

 

 

 

عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری پر جب مشکل آتی ہے یہ دم دبا کر باہر بھاگ جاتے ہیں کیونکہ بیرون ملک ان کی اربوں ڈالرز کی جائیدادیں ہیں، مجھے کہا جارہا ہے کہ اگر آپکو اس ملک سے جانے کا کہا جائے تو چلے جائیں گے؟ میں کیوں باہر جاوں گا؟ میرا تو جینا مرنا پاکستان میں ہے، اپنی جائیداد فروخت کرکے پاکستان لایا، میں نے یہیں رہنا ہے پاکستان میرا گھر ہے۔جن لوگوں کو مستقبل پاکستان میں ہے وہ لوگ تو اپنی تباہی دیکھ رہے ہیں۔ 9 مئی واقعات کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ یہ بھی ایک پروپیگنڈا کیا گیا کہ عمران خان نے مذمت نہیں کی، جبکہ میں جیل میں بند تھا وہاں سے سپریم کورٹ لایا گیا تو جج کے سامنے واضح الفاظ میں کہا کہ میں ہر طرح کے انتشار کے خلاف ہوں اور اسکی مذمت کی۔ میں نے کبھی اپنے لوگوں کو اس کی اجازت نہیں دی کہ پر امن احتجاج کے علاوہ کچھ کریں ۔مجھے یہ پولیس سے بھی پکڑوا سکتے تھے،میں ہائیکورٹ باہر نکلتا پولیس مجھے پکڑ لیتی ، کیا ضرورت پڑی تھی ہائیکورٹ میں توڑ پھوڑ کرکے حملہ کیا گیا ،لوگوں کو مارا گیا ، وکلاء کو مارا گیا ، وہاں عملے کو مارا گیا ساری مشینیں توڑ دی گئیں، مجھے مارا گیا اور رینجرز سے گرفتار کروایا گیا، کیا اس کا رد عمل نہیں آنا تھا؟ پی ٹی آئی کے خلاف ایک منظم پراپیگنڈا چل رہا ہے۔

 

 

 

 

یہ ایک منظم سازش تھی ، تحریک انصاف کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کے ذریعے سازش کی گئی ، پی ڈی ایم کو معلوم ہے یہ تحریک انصاف کو نہیں ہرا سکتے اس لئے منصوبہ بنایا کہ تحریک انصاف کو کالعدم قرار دلوایا جائے ، پراپیگنڈا کر کے سب کچھ ہمارے اوپر ڈالا جائے ۔ہماری 27سال کی جدوجہد ہے ، ہمارے احتجاج اور جلسوں میں عورتیں، بچے اور فیملیاں آتی ہیں کیا اس طرح کی جماعت پر تشدد احتجاج کرے گی؟ ۔ شاہ محمود قریشی ،اسد عمر ،یاسمین راشد کہہ رہے ہیں پر امن احتجاج کریں ۔ ریڈیو پاکستان کی عمارت کیسے جل گئی کیونکہ اس وقت احتجاج تو کہیں اور ہو رہا تھا ؟ نادرا کے ڈیٹا بیس سے دیکھیں وہ کون کون آدمی تھا جو لوگوں کو کور کمانڈر ہائوس میں بلا رہا ہے اور پھر خود غائب ہو جاتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہمیں صرف اپنی عدلیہ سے انصاف کی امید ہے لیکن اس پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود پنجاب میں الیکشن نہیں کروائے گئے اس کا مطلب ہے کہ ملک آئین سے ہٹ چکا ہے اور حکومت کے ان اقدامات کی وجہ سے ملک کو شدید نقصانات ہورہے ہیں معیشت تباہ ہوچکی ہے۔

 

 

 

اپنے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کو پتہ تھا یہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو شکست نہیں دے سکتے،یہ پی ٹی آئی کو ایسے دکھا رہےہیں جسے یہ پرتشدد جماعت ہے۔نادرا کے ڈیٹا سے پتا چل سکتا ہے کہ انتشار پھیلانے والےکون ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ یہ ایک پارٹی کو ختم کرنے کیلئے پورے ملک کو تباہ کر رہے ہیں،جس ملک میں قانون ختم ہو جائے وہ بنانا رپبلک بن جاتاہے۔ 9لاکھ پاکستانی ملک چھوڑکر جا رہےہیں،لوگوں کو ملک سے امید ختم ہو گئی ہے۔ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے ، ملک میں قانون ختم ہوگیاہے،صاف و شفاف الیکشن ہی ملک کو دلدل سے نکال سکتے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں