پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کے استعفوں کی واپسی سے متعلق حتمی فیصلہ کون کرے گا؟ ن لیگ کا ردِعمل آگیا

گوجرانوالہ (پی این آئی) خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اراکین کے استعفوں پر حتمی فیصلہ اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے،استعفے واپس لینے کی قانون میں کوئی شق موجود نہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکین اپنی مرضی سے اسمبلیاں چھوڑ کر گئے تھے،استعفٰی منظور ہونے کے بعد اسے واپس نہیں لیا جا سکتا۔

لاہور ہائیکورٹ نوٹیفیکشن معطل کر سکتی ہے لیکن اسپیکر قومی اسمبلی کو ہدایت نہیں دے سکتی۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو بلوائیوں نے سول اور عسکری تنصیبات پر حملہ کیا جبکہ شر پسندوں نے شہریوں کی موٹر سائیکلوں کو آگ لگائی۔پاکستان بنانے اور جلانے والوں میں فرق سب نے دیکھ لیا۔وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے بیانات سے ہمیں دکھ اور ندامت نظر نہیں آئی،چیئرمین پی ٹی آئی 9 مئی کے واقعات کی ذمہ داری قبول کرنے کیلئے تیار نہیں۔ذمہ داری نہیں لیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا،ان کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ جمہوری جماعت بن کر رہنا ہے یا نہیں۔ دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوں میں ملوث خواتین کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا،انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج مقدمات میں شامل خواتین کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔ پنجاب بھر میں 9 مئی کے 138 مقدمات میں 500 سے زائد خواتین مطلوب ہیں،جناح ہاؤس کے اندر اور باہر موجود خواتین کی خود گرفتاری دینے کی صورت میں ان کے ساتھ رعایت کا فیصلہ کیا گیا، تاہم فوجی املاک پر حملوں میں ملوث خواتین کو ہر صورت گرفتار کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ فوجی املاک پر حملوں میں ملوث خواتین کسی رعایت کی مستحق نہیں ہیں،مطلوب خواتین کو مرد پولیس اہلکار حراست میں نہیں لیں گے،ان مقدمات میں ملوث خواتین کی گرفتاری لیڈیز پولیس کے ہمراہ یقینی بنائی جائے گی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں