لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جناح ہائوس حملے سے ملک کی بدنامی ہوئی،مذمت کرتا ہوں، ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا،7ہزار لوگوں کوگرفتار کرکے پی ڈی ایم خود پھنس گئی ،گزشتہ 35برسوں میں ایسا ریاستی ظلم نہیں دیکھا صرف عدلیہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ کر رہی ہے،اتنے ووٹ بینک رکھنے والی جماعت میں کسی کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،آخری گیند تک لڑنے والا کپتان ہوں
آخری گیند تک لڑوں گا۔انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جناح ہائوس حملے کی مذمت کرتا ہوں،پہلے بھی کی اور ہرپاکستانی مذمت کررہا ہے۔ جو کچھ ہوا نہیں ہونا چاہیے تھا۔سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میڈیا کو اپنا گھر کھول کردکھا دیا۔ دہشت گردوں کے ٹھہرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں ۔ پی ڈی ایم کے اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے صرف ملک کی بدنامی ہوئی۔
خوف کی فضا میں ملک نہیں چل سکتا۔ 7ہزار لوگوں کوگرفتار کرکے پی ڈی ایم خود پھنس گئی ہے۔ اسی بنیاد پر کہا تھا کہ ایک ہفتے میں معاملات درست ہوجائیں گے۔عمران خان نے کہا کہ جس جماعت کاووٹ بینک ہو اسے ہرایا نہیں جاسکتا۔ اتنے ووٹ بینک رکھنے والی جماعت میں کسی کے آنے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یکطرفہ مذاکرات نہیں ہوسکتے ۔ ہم تو 11ماہ سے مذاکرات کی بات کررہے ہیں۔عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ گذشتہ 35برسوں میں اتنا ریاستی ظلم نہیں دیکھا ،مشرف کے دور میں اس طرح نہیں ہوا تھا ۔ ضیا کے دور کا علم نہیں مگر اتنا بڑا کریک ڈائون پہلے کبھی نہیں ہوا تھا
لوگوں کے حقوق صلب کر لیے گئے ہیں،اس صورتحال میں صرف ملک کی عدلیہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں تحریک انصاف کو بالکل کرش کردیں گے اور جو کہتے ہیں لیول پلیئنگ فیلڈ، اس کا مطلب یہ ہے کہ جب بالکل پارٹی (پی ٹی آئی)کرش ہو جائے تو وہ جو اپنے آپ کو امام خمینی کہہ رہا ہے، جو پاکستان کا سب سے بڑا ڈاکو ہے اور مفرور، وہ پھر پاکستان آکر الیکشن لڑے۔
جلسے جلوسوں کے اعلان کے حوالے سے صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ یہ الیکشن کا سال ہے۔ کون سے ملک میں ہوتا ہے کہ الیکشن کا سال ہو اور جلسے نہ کر سکیں۔صحافی نے سوال کیا کہ سب معاملات کو قطع نظر رکھ کر بتائیں کیا جناح ہائوس حملے کی مذمت کرتے ہیں؟جس پر عمران خان نے کہا کہ میں نے پہلے بھی مذمت کی، ہر پاکستانی مذمت کرتا ہے۔ اس سے پاکستان کی بدنامی ہوئی،ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ وہ اس لڑائی کے لیے پرعزم ہیں اور آخری بال تک لڑنے والا کپتان ہوں اس لیے آخری بال تک لڑوں گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں