لاہور (پی این آئی) آرمی ایکٹ کے تحت درج ہونے والے 2 مقدمات میں عمران خان کو نامزد کر دیا گیا، لاہور کے جناح ہاوس اور گلبرگ عسکری ٹاور پر ہونے والے مقدمات کی تفتیش آرمی ایکٹ کے تحت ہو گی، مقدمات میں پی ٹی آئی کے متعدد رہنماوں سمیت 50 سے زائد افراد نامزد، مقدمات میں دہشت گردی سمیت دیگر 19 دفعات شامل کر لی گئیں۔
آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات کی تفتیش کے سلسلے میں لاہور میں درج ہونے والے دونوں مقدمات میں عمران خان نامزد ہیں۔ذرائع کے مطابق جناح ہائوس اور گلبرگ عسکری ٹاور پر ہونے والے مقدمات کی تفتیش آرمی ایکٹ کے تحت ہو گی، مقدمات میں پی ٹی آئی کے رہنما اعجاز چودھری ، حما د اظہر عمر سرفراز چیمہ، شاہ محمود قریشی ، مراد سعید ، اسد عمر ، ڈاکٹر یاسمین راشد، محمود الرشید سمیت 50 سے زائد نامزد ملزمان اور نامعلوم ملزمان ہیں۔دونوں مقدمات میں دہشت گردی سمیت دیگر 19 دفعات درج ہیں، مقدمات میں غداری کی دفعات اور پاک آرمی کے خلاف نعروں کی دفعات بھی شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق انویسٹی گیشن پولیس ان دونوں مقدمات کے تمام ملزمان پاک آرمی کے حوالے کرے گی۔ دوسری جانب وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نو مئی کو جو کچھ ہوا وہ پاکستان کی تاریخ میں سیاہ ترین دن تھا، نو مئی کے واقعات پر سرشرم سے جھک گئے۔
اس دن کو سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔جناح ہاؤس ایک عمارت نہیں بلکہ لہو کے ساتھ اس پر عبارت لکھی گئی تھی، یہ گھر جس میں سپوت مقیم تھے، وہ پاکستان کی حفاظت کرتے تھے، اس گھر کو راکھ کردیا گیا، جن لوگوں نے منصوبہ بندی کی، جتھوں کو آگ اور توڑ پھوڑ کر اکسایا، جنہوں نے لیڈ کیا، جنہوں نے تباہ کن کاروائیاں کیں، وہ دہشتگردی کے زمرے میں تو آتے ہیں لیکن ازلی دشمن بھی 75 سالوں میں گھناؤنے کام کرنے میں کامیاب نہیں ہوا، جبکہ یہ جتھہ کامیاب ہوگیا، اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، 65 کی جنگ ہو، ضرب عضب ہو ، آرمی پبلک سکول، سرحدوں کی حفاظت کیلئے جانوں کے نذرانے دینے والے شہداء کی بے حرمتی کی گئی۔جی ایچ کیو، میانوالی ایئربیس کی طرف رخ کیا گیا ، ایف سی سکول میں تباہی کی گئی۔ کیا 75 سالوں میں کبھی ایسا ہوا؟ شہداء کے مجسموں کو توڑا گیا،حساس تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا۔ اس ساری صورتحال کا جائزہ لینا ہوگا۔ پاکستان کی عوام اور حکومت افواج پاکستان کے ساتھ یکجان وابستگی کا اظہار کرتے ہیں، اور اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
میں نے لاہور میں کہا تھا کہ جنہوں نے منصوبہ بندی اور توڑپھوڑ کروائی، جلاؤ گھیراؤ کیا، آگ لگائی، شہداء غازیوں کی بے حرمتی کی، وہ کسی رعائت کے قابل نہیں۔اگر وزیراعظم بھی کہے فلاں کو چھوڑ دو تو حکم نہ مانو، جبکہ بے گناہوں کو کسی صورت تنگ نہیں کیا جائے گا،یہ پیمانہ ہے،شرپسندوں کی گرفتاری کیلئے 72 گھنٹے کی مہلت دی تھی۔ 22 کروڑ عوام کا مطالبہ ہے کہ بے گناہوں کو ہاتھ نہ لگائیں جبکہ مجرموں کو قرارواقعی سزا دی جائے۔ تاکہ رہتی دنیا تک ایسے واقعات دوبارہ نہیں ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں