اسلام آباد (آئی این پی) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمے درج کیے جائیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ جب فوجی تنصیبات پر حملے ہونگے تو یہ نہیں ہو سکتا کہ انہیں آوارہ گردی میں پکڑا جائے آرمی ایکٹ ہی ایکشن میں آئے گا ۔ آرمی ایکٹ بھی ملک کا قانون ہے کوئی چاند یا دوسری دنیا سے نہیں آیا ہے۔
پیر کو وزیر دفاع خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یاسمین راشد کی ویڈیوز موجود ہیں جن میں وہ کارکنان کو اشتعال دلا رہی ہیں ۔ اگر عمران خان انہیں آئی ایس آئی کا ایجنٹ سمجھتے ہیں تو واضح طور پر اعلان کر دیں ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے کہ آرمی ایکٹ کے تحت ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف مقدمے درج کیے جائیں۔ وزیر دفاع نے کہا کہ جب فوجی تنصیبات پر حملے ہونگے تو یہ نہیں ہو سکتا کہ انہیں آوارہ گردی میں پکڑا جائے آرمی ایکٹ ہی ایکشن میں آئے گا ۔ آرمی ایکٹ بھی ملک کا قانون ہے کوئی چاند یا دوسری دنیا سے نہیں آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج عمران خان اپنے ہی لوگوں کہ پہچانے سے انکاری ہے۔ ہم نے ان لوگوں کی شناخت کر لی ہے سب سے پوچھ لیں کہ اعظم کس کا نام ہے۔ اعظم کے ساتھ سواتی لگائیں تو سب سمجھ آجائے گا ۔خواجہ آصف نے کہا کہ آج بھی عمران خان کے لہجے میں ریاست کے لئے دھمکی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں رکھنے کے لئے دس دن کافی ہیں وہ دس سال کی بات کرتے ہیں ۔ نواز شریف اور آصف زرداری نے سالوں جیلیں کاٹی ہیں ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ تحریک انصاف پر ابھی پابندی لگانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے لیکن نو مئی کو ہنگامہ آرائی میں ملوث افراد کے خلاف ضرور کارروائی ہو گی ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کو بشریٰ بی بی کا بہت درد اٹھ رہا ہے لیکن بتائیں کہ کیا مریم نواز اور فریال تالپور خاتون نہ تھیں جو انہیں جیلوں میں رکھا گیا۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں