لاہور(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ،پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کی ذاتی مفادات کی سیاست نے ملک کو بستر مرگ تک پہنچا دیا، جان بوجھ کر خانہ جنگی کی سی صورت حال پیدا کی جا رہی ہے، یاد رہے حالات مزید خراب ہوئے اور سنجیدگی نہ اپنائی گئی تو ملک کی ایٹمی صلاحیت کو بھی خطرہ ہو سکتا ہے۔ اگر پاکستان کو شام اور سوڈان نہیں بنانا تو الیکشن کی طرف جانا ہو گا، موجودہ حالات میں بھی ڈائیلاگ واحد راستہ ہے جسے اختیار کر کے بہتری آ سکتی ہے،
ڈائیلاگ کی ضرورت جتنی آج ہے پہلے نہ تھی، جماعت اسلامی نے قومی انتخابات کے لیے روڈمیپ دیا ہے، تمام سیاسی سٹیک ہولڈر سے اپیل کرتے ہیں کہ الیکشن کی تاریخ پر اتفاق رائے پیدا کریں اور عوام کو فیصلے کا اختیار دیں۔ جماعت اسلامی بار بار یہ کہتی آ رہی ہے کہ ادارے غیر سیاسی ہو جائیں، عوام کا عدالتوں اور اداروں پر اعتماد ختم ہو گیا۔ منصورہ سے جاری بیان میں انھوں نے کہا کہ جلسے جلوس ہر پارٹی کا آئینی اور قانونی حق ہے، لیکن قیادت کی یہ بھی ذمہ داری ہے کہ پرامن احتجاج کو یقینی بنائے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر حکومت خود ہی جلسے جلوسوں کا راستہ اختیارکرے گی تو عوامی مسائل اور مشکلات پر کون توجہ دے گا؟ بعدازاں منصورہ سے ہی دیربالا میں ورکرز کنونشن سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سیاسی محاذ آرائی سے معیشت تباہ ہو گئی، ہوائی اڈوں سمیت دیگر قومی اثاثوں کی پرائیوٹائزیشن اور فروخت کے آپشن زیرغور ہیں،
حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ملک مکمل طور پر آئی ایم ایف کی غلامی میں چلا گیا۔ انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی تابعداری کی بجائے حکمران سادگی اختیار کریں، وی آئی پی اور پروٹوکول کلچر کا خاتمہ کیا جائے، بیرون ملک دولت واپس لائی جائے، لگژری درآمدات پر پابندی عائد ہو،پٹرول کی قیمتوں میں سو روپے فی لیٹر، ادویات اور اشیا خورونوش کے نرخ کم از کم 50فیصد کم کیے جائیں، بجلی، گیس کے میٹرو کے ماہانہ کرائے ختم کر کے، دونوں کے ٹیرف میں بھی کمی کی جائے، وسائل کی منصفانہ تقسیم ممکن ہو جائے اور سودی معیشت، کرپشن اور غیر ترقیاتی اخراجات ختم ہوں تو ملک کو بیرونی قرضوں کی ضرورت نہیں۔ انھوں نے کہا کہ گندم کی بین الصوبائی ٹرانسپورٹ پر پابندی ختم کی جائے، پنجاب سے خیبرپختونخوا بھیجی جانے والی گندم کو روکا جا رہا ہے جہاں آٹے کی قلت ہے، ایک ملک میں اس طرح کے اقدامات جائز نہیں۔ورکرزکنونشن سے خطاب کے دوران سراج الحق نے نظم سے توثیق کے بعد دیربالا این اے 5 کے لیے جماعت اسلامی کے قومی اسمبلی کے امیدوار طارق اللہ اور پی کے 10، پی کے 11 اور پی کے 12 کے لیے صوبائی اسمبلی کے امیدواران محمد علی، ملک اعظم خان اور عنایت اللہ خان کا بھی اعلان کیا اور کارکنان کو آئندہ الیکشن کے لیے بھرپور تیاری کے آغاز کی ہدایات جاری کیں۔موجودہ حالات نے ثابت کر دیا ہے کہ مسائل کا حل صرف جماعت اسلامی کے پاس ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں