اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا ء اللہ خان نے ملک میں انٹرنیٹ سروس بحال کرنے سے متعلق اہم اعلان کردیا۔وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ملک میں انٹرنیٹ سروسز ایک آدھ روز میں بحال کر دی جائیں گی۔ذرائع پی ٹی اے کے مطابق وزارت داخلہ کی ہدایت کے بعد ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بحال کردی جائے گی۔
یاد رہے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز معطل کردی گئی تھیں، عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس سمیت تمام مقدمات میں ضمانتیں ملنے کے باوجود انٹرنیٹ سروسز کو تاحال بحال نہیں کیا جاسکا۔ دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں صدر مملکت کی جانب سے وزیراعظم کے لکھے گئے خط کی مذمت کی، صدر کے منصب پر بیٹھے شخص نے ایک بار پر حلف کی خلا ف ورزی کی۔وفاقی کابینہ نے چیف جسٹس کی جانب سے آپ کو دیکھ کر بہت خوشی کے کلمات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عدل کی اعلٰی کرسی پر بیٹھے شخص کا کرپشن کیس میں اظہار خیال عدل کے ماتھے پر دھبہ ہے۔ کابینہ نے چیف جسٹس کی جانب سے کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز کیس میں مداخلت کی مذمت کی اور مداخلت کو مس کنڈیکٹ قرار دیتے ہوئے سخت ردِعمل کا اظہار کیا۔ کابینہ نے قانون نافذ کرنے والوں سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے افواج پاکستان، رینجرز اور پولیس کو خراج تحسین پیش کیا۔کابینہ نے 9 مئی کے واقعات کیخلاف پاک فوج کے ترجمان کے بیان کی تائید و حمایت کی۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ نے ریاست، آئین، قانون اور قومی وقار کیخلاف منظم دہشت گردی کرنے والوں سے رعایت نہ برتنے کا فیصلہ کیا گیا۔
قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے عمران خان کیخلاف غبن کے اصل مقدمات بنائے ہیں، یہ 60 ارب کی کرپشن کا معاملہ ہے۔ کیا کرپشن کے معاملے پر سوموٹو لیا گیا؟ عمران خان کو تحفظ دینے کیلئے عدلیہ آہنی دیوار بن گئی ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔ کل چیف جسٹس نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کہا آپ سے مل کر خوشی ہوئی، کبھی ایسا ہوا ایک ملزم عدالت آئے اور جج صاحب کہیں آپ سے مل کر اچھا لگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں