مجھے پیغام آیا ہے کہ ہمارے گھر بھی جلا دیئے جائیں گے، چیف جسٹس کا انکشاف

اسلام آباد (پی این آئی) چیف جسٹس سپریم کورٹ عمرعطابندیال نے کہا ہے کہ مجھے پیغام آیا ہے کہ ہمارے گھر بھی جلا دیئے جائیں گے۔ انہوں نے عدالت میں عمران خان کی گرفتاری سے متعلق کیس سماعت کے موقع پر کہا کہ مجھے ایک صحافی کا میسج آیا کہ آپ اس وقت کا انتظار کریں جب آپ کے گھر جلائے جائیں گے۔

مجھے پیغام آیا ہے کہ ہمارے گھر بھی جلا دیئے جائیں گے، ہمارے گھر کیوں جلائے جائیں گے کیونکہ ہم انصاف کررہے ہیں؟ چیف جسٹس سپریم کورٹ عمرعطا بندیال نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پولیس لائن میں بطور مہمان رہیں گے، عمران خان کے ساتھ 10 سے 12بندے رہیں گے، یہ لوگ عمران خان کے ساتھ ہی سوئیں گے ۔عمران خان سے ملاقات کرنے والوں میں وکلاء، عزیز، دوست شامل ہوں گے۔عمران خان نے چیف جسٹس سے بنی گالہ منتقل کرنے کی درخواست کی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان آج پولیس کی تحویل میں ہی رہیں گے، ہم عمران خان کی مکمل سکیورٹی چاہتے ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سپریم کورٹ میں اپنے بیان میں کہا کہ مجھ پر دہشتگردی کے مقدمات بنائے گئے، مجھے وکلاء نے بتایا بہت انتشار ہوا ہے، مجھے ایسے پکڑا گیا جیسے دہشتگرد ہوں، مجھے اسلام آباد ہائیکورٹ سے اغواء کیا گیا۔عمران خان نے الزام عائد کیا کہ میرے سر پر ڈنڈے مارے گئے مجھے نہیں علم ملک میں کیا ہورہا ہے، میرا موبائل لے لیا گیا مجھے علم ہی نہیں ملک میں کیا ہورہا ہے، مجھے ڈنڈے مارے گئے ایسے تو کسی کریمنل اور قاتل کے ساتھ نہیں کیا جاتا۔ اس سے قبل چیف جسٹس سپریم کورٹ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کیخلاف سماعت کی، بنچ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس آف پاکستان نے عمران خان کو کہا آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔

عدالت نے عمران خان سے سب سے پہلے تشدد سے متعلق استفسار کیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کی ملک میں آپ کی گرفتاری کے بعد تشدد کے واقعات ہورہے ہیں، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ یہ بات کی جارہی ہے کہ آپ کے کارکن غصے میں باہر نکلے، ہم آپ کو سننا چاہتے ہیں بتائیں، آپ 9 مئی کو کورٹ میں بائیو میٹرک روم میں موجود تھے۔ہم عمران خان کی گرفتاری کو واپس کر رہے ہیں۔ ہر سیاستدان کی ذمہ داری ہے امن و امان کو یقینی بنائے۔ عمران خان ابھی اس صورتحال پر کنٹرول کریں، امید ہے عمران خان اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دئیے کہ ہائیکورٹ کل کیس کی سماعت کرے، ہائیکورٹ میں کل آپ پیش ہوں، ہائیکورٹ جو فیصلہ کرے آپ کو ماننا ہوگا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ جو ہوا اس میں عمران خان کو انصاف فراہم نہیں کیا گیا۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا۔سپریم کورٹ نے عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں