اسلام آباد (پی این آئی)عمران خان کی رہائی پر ملک بھر میں پی ٹی آئی کارکنان جشن منارہے ہیں جبکہ عمران خان نے بھی کارکنان کیلئے پرامن رہنے کا پیغام جاری کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس کی خواہش پر دیے گئے اپنے پیغام میں کارکنوں سے کہا ہے کہ وہ پر امن رہیں۔نیب کی جانب سے گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے عمران خان کو روسٹرم پر بلایا اور ان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو پرتشدد مظاہروں کا علم ہوا ہوگا، عدالت کی خواہش ہے کہ آپ پر تشدد مظاہروں کی مذمت کریں، امن بحال ہوگا تو آئینی مشینری کام کرسکے گی، عدالت ہر شہری کا تحفظ کرنے کیلئے ہے، امن ہوگا تو ہی ریاست چل سکے گی، یہ ذمہ داری ہر سیاستدان کی ہے۔چیف جسٹس نے عمران خان سے کہا الزام ہے کہ آپ کے ورکرز نے سڑکوں پر آکر یہ ماحول بنایا، ہمارا ملک غریب ہے، اپنے اثاثے بچا کر رکھنے ہیں، اپنے کارکنوں کو پر امن رہنے کا پیغام دیں، آپ اپنا مذمتی بیان عدالت میں ہی دیں گے۔چیف جسٹس سے مکالمے کے دوران عمران خان نے کہا کہ میں تو گرفتار تھا مظاہروں کا ذمہ دار کیسے ہوگیا؟ جو الیکشن چاہتے ہیں وہ انتشار کیسے چاہ سکتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن ہوں اور عدالت فیصلہ دے، 25 مئی کو انتشار کا علم ہوا تو ریلی ختم کردی تھی، الیکشن ریلی پر حملہ ہوا تو پھر بھی ریلی ختم کردی گئی ، میرے خلاف دہشتگردی سمیت 150 مقدمات بنائے گئے، سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ ہو کیا رہا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہاں میڈیا موجود ہے، پیغام دینا چاہتا ہوں، کارکن پرامن احتجاج کریں اور ملک کو نقصان نہ پہنچائیں، 27 سال سے پرامن رہنے کا پیغام دیا ہے اور کبھی انتشار کی بات ہے۔ سب کو کہتا ہوں کہ سرکاری اور نجی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے عمران خان کی نیب کی جانب سے گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی قرار دیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کل ہی اس کیس کی سماعت کرے ۔ سپریم کورٹ نے عمران خان کو حکم دیا کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ ماننے کے پابند ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں