اسلام آباد(آئی این پی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے داخلہ و قانونی امور عطا تارڑ نے کہا ہے کہ 190 ملین پانڈ سے متعلق کابینہ سے منظوری کا بیان دے کر عمران خان نیازی اعتراف جرم کر چکے ہیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا کے ساتھ بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ برطانیہ سے 190 ملین پانڈ پاکستان لاکر اسی پراپرٹی ٹائیکون کو اقساط میں واپس کر کے 7 ارب کی جائیداد القادر ٹرسٹ کے نام سے حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دینے کی ناکام کوشش کی گئی ، سب سے بڑی دلیل ہے کہ وارنٹ گرفتاری یکم مئی سے جاری ہوئے تھے، نیب متعدد دفعہ طلبی نوٹسز جاری کر چکا ہے ، اب اسی ادارے نے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا ہے۔عطار تارڑ نے کہا کہ عمران خان کی تمام تقاریر، ٹویٹس، بیانات کو اٹھا کر دیکھ لیں ایک بات بھی القادر ٹرسٹ سے متعلق نہیں ہے، عمران خان نے 190 ملین پانڈ کے حوالے سے بھی کوئی بات نہیں کی، اس پیسے کے بدلے 7 ارب روپے کی جائیداد لی گئی، کہا جارہا ہے کہ القادر ٹرسٹ میں طالبعلم زیر تعلیم ہیں میرا ان کو چیلنج ہے کہ کتنے طالبعلم وہاں زیر تعلیم ہیں اور وہ کیا پڑھ رہے ہیں ؟۔وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ عمران خان اعتراف جرم کر چکے ہیں کہ 190 ملین پانڈ کا معاملہ کابینہ میں آیا تھا، میرے نوٹس میں لایا گیا ،میرے پاس دو آپشن تھے کہ برطانیہ سے پیسہ واپس لے کر آجاتا یا قانونی چارہ جوئی میں پڑ جاتا، اگر قانونی چارہ جوئی کرتا تو ریاست کبھی ایسے کیس نہیں جیت سکی، اس وجہ سے میں نے اس پیسے کو پاکستان لانے میں عافیت جانی، پیسہ تو پاکستان آگیا تھا مگر یہ کہاں لکھا تھا کہ القادر ٹرسٹ کی 458 کنال اراضی ہدیے میں لے لیں؟۔انہوں نے کہا کہ آج بھی عدالت میں کہا گیا کہ وہاں بچے پڑھ رہے ہیں، یہ بالکل جھوٹ، من گھڑت بات کی گئی، جو پیسہ واپس لایا گیا اس کی اقساط کر کے اسی پراپرٹی ٹائیکون کو دیدیئے گئے، آج وہ کابینہ کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں، عمران نیازی کرپشن میں ڈوبا ہوا شخص ہے، اربوں روپے قوم کا لوٹے ہیں۔عطا تارڑ نے کہا کہ عدالت سے بھی غلط بیانی کی گئی، پوچھا جائے کہ 60 ارب کی فراڈ یونیورسٹی کیوں بنائی جائے، یہ غور طلب معاملات ہیں، اسکی مکمل تفتیش ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کہ جو شخص ایک اشارے پر لوگوں پر ہیروئن ڈال دیتا تھا آج وہ کرسی پر اکیلا بیٹھا ہوا تھا، انہوں نے کہا کہ اب اگر کسی نے قومی سلامتی کے اداروں کی جانب پیش قدمی کی کوشش کی تو وہ نتائج کے خود ذمہ دار ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ انڈیا کئی برسوں سے یہ کوشش کرتا رہا ہیکہ پاک فوج کے افسران کے گھروں تک پہنچ سکے، پی ٹی آئی کے ذریعے وہ اس مہم میں کامیاب ہوا ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس اور فوج کے جوانوں نے کل مزاحمت نہیں کی اور زخمی ہوئے، میں خبردار کرتا ہوں کہ اب ایسا ہوا تو ایسی کارروائی عمل میں لائی جائے گی کہ ہوش ٹھکانے آجائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں