لاہور (پی این آئی) مالی بدعنوانی ، کرپشن ، اختیارات کا ناجائز استعمال، سرکاری وسائل کا غلط استعمال، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما، اور ان کے سرکاری سہولت کار اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آ گئے۔
پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی سکیموں میں اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے من پسند ٹھیکے داروں کو مارکیٹ دیٹ سے زیادہ پر ٹھیکے دینے اور سنگین بے ضابطگیوں کا الزام سابق وزیر خزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت کو بھی گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اسی طرح سابق وفاقی وزیر زرتاج گل اور انکے خاوند ہمایوں اخوند ترقیاتی سکیموں کے فنڈز کی فراہمی پر 10 فیصد کمیشن لینے اور تونسہ میں بھارتی سے کھرڑ بزدار تک 70 کروڑ روپے کی لاگت سے 50 کلومیٹر طویل سڑک کی تعمیر میں کرپشن کا معاملہ اور قبرستان کی چار دیواری کی تعمیر کے لئے چھ کروڑ کے ٹھیکے میں کک بیکس پر ان کو بھی جیل کی یاترا پر بھجوانے کی تیاری کر لی گئی ۔ جبکہ سابق ممبرر صوبائی اسمبلی سید یاور عباس نے سنجاول سنگانی میں 32 کلومیٹر پختہ سڑک کی تعمیر و بحالی کا ٹھیکہ من پسند ٹھیکیداروں کو دے کر کروڑوں روپے کی کرپشن کی۔
سید یاور بخاری نے سنجاول سنگانی روڈ کی تعمیر میں ناقص میٹیریل استعمال کروایا۔ سڑک کی تعمیر و بحالی سے قبل ہی ٹھیکیداروں کو تمام ادائیگیاں کر کے کروڑوں روپے کی کرپشن کی گئی۔ جس پر ان کو بھی گرفتار کرنے کا عندیہ دیدیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ سابق ایم این اے تحریک انصاف اورفیض اللہ کموکا سابق چیئرمین قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی خزانہ نے پی ایچ کو 40 کروڑ سے زائد کا ٹیکہ لگایا۔پی ٹی آئی رہنماءاور سابق ایم این اے فیض اللہ کموکا نے اپنی دور میں آرڈینیشن کے ڈائریکٹر کبریا اور سسٹنٹ ڈائریکٹر خالد سے ساز باز کرکے کروڑوں روپے کی کرپشن کی۔
سابق ایم این اے فیض اللہ کموکا گذشہ پانچ سال سے بغیر ٹھیکہ کے ہریاں والا روڑ اور سوساں روڑ فیصل آباد پر سو عدد ایل ای ڈی پول لگا کر کاروباری تشہیر کرنے پر ان کی بھی گرفتاری عمل میں لانے کی تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ جبکہ سابق ممبرز صوبائی اسمبلی یاور عباس بخاری ، واثق قیوم عباسی اور میجر (ر)لتاست ستی غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم جو کہ 409 کنال پر مشتمل ہے اپنے سیاسی اثرو رسوخ سے غیر قانونی طور پر موضع قطبہ تحصیل حضرو ضلع اٹک منظور کروانے اور اپنے فرنٹ مین کے ذریعے موقع پر موجود پلاٹوں سے زیادہ فائلیں فروخت کرکے لوگوں کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔پی ٹی آئی کے سابق ممبرز صوبائی اسمبلی واثق قیوم عباسی اور محمد لتاست ستی نے نارار اینڈ بوستان کی موجودہ پختہ سڑک کی سمت تبدیل کر کے منصوبے میں کروڑوں روپے کا گھپلہ کیا نارار اینڈ بو ستان روڈ مری کی سمت تبدیل کرنے سے منصوبے کی لاگت میں اربوں روپے کا اضافہ ہوا اور روڈ کی تعمیر میں بھی ناقص میٹریل استعمال کرنے پر ان کو بھی فی الفور گرفتار کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔
جبکہ سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور ایم این اے تحریک انصاف عامر محمود کیانی نے عبداللہ سٹی کے نام سے راولپنڈی میں غیر قانونی ہاوسنگ سوسائٹی بنائی اور بغیر نقشہ غیر قانونی طور پر ڈویلپمنٹ کی اور سوسائٹی کا نام تبدیل کر کے ایولون سٹی رکھ دیا اور سادہ لوح افراد کو بے دردی سے لوٹنے پر ان کو بھی حوالات کی سیر کروانے کا فیصلہ اس کے علاوہ سابق ایم این اے چودھری طاہر اقبال نے محکمہ لوکل گورنمنٹ وہاڑی سے ٹینڈر سکیم نمبر 9 کے تحت کرم پورہ وہاڑی کی مختلف گلیوں کو پختہ کرنے اور سیورج ڈالنا سابق ایم این تحریک انصاف چودھری طاہر اقبال نے ایکسیئن لوکل گورنمنٹ ملتان خلیل احمد کھوسہ ، سابق اسسٹنٹ انجینیر لوکل گورنمنٹ وہاڑی انوار احمد ، سب انجینیر لوکل گورنمنٹ مقصود کی ملی بھگت سے منصوبے کا سائیڈ پلان تبدیل کروا دیا۔کرم پور وہاڑی کی جن گلیوں کو پختہ کیا گیا ان میں چودھری طاہر اقبال نے محکمہ لوکل گورنمنٹ کے افسران و اہل کاران کی ملی بھگت سے ناقص میٹریل استعمال کروایا اور سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے پر ان کو بھی گرفتار کرنے کا عندیہ دیدیا گیا ہے۔
جبکہ سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی، چوہدری مونس الہی کے قریبی دوست اور فرنٹ مین زبیر خان مونس الہی ، محمد خان بھٹی ، کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا پرویز الہی اینڈ کمپنی نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ذریعے ایک غیر ملکی کمپنی کی واجب الادا رقم 2 ارب90کروڑ کی ادائیگی کے عوض ساڑھے بارہ کروڑ روپے رشوت وصول کرنے ان کو گرفتار کیا جائے گا۔ جبکہ عثمان بزدار پر قصبہ بارتھی میں اپنی رہائش کے قریب پرائیویٹ زمین پر سرکاری خرچ سے ہال تعمیر میں 2کروڑ 44لاکھ روپے کا خرچہ کرنے پر ان کو حوالات میں بند کرنے کا فیصلہ ہو چکا ہے۔ ایکسپو سنٹر لاہور میں کورونا وباءکے دوران کورنٹائن سینٹر میں کروڑوں کی کرپشن سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ سے جواب طلب کر لیا۔کورنٹائن سینٹر کرپشن کیس میں رہنما پی ٹی آئی یاسمین راشد بھی گرفتار کر کے جیل میں بند کی جائیں گی۔
سابق ایم پی اے چوہدری نعیم ابراہیم نے ریونیو آفیسر، حلقہ گرداور اور پٹواری سے ملی بھگت کر کے عارف والا میں اپنے ڈیرے سے ملحقہ دو کنال سے زائد سرکاری اراضی پر قبضہ کیاجس کی مالیت ساڑھے چار کروڑ بتائی جا رہی ہے پر کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹس ہولڈرز بھی اینٹی کرپشن کے نشانے پر آگئے پی ٹی آئی کے ٹکٹ ہولڈر شیخ یعقوب کا موضع کوٹ سائی سنگھ سیٹلائٹ ٹاون جھنگ میں 324 کنال رقبہ محکمہ انہار کی ملکیت تھا سرکاری اراضی ہڑپ کرکے غیر قانونی ہاوسنگ سکیم بنانے کا انکشاف،پی ٹی آئی ٹکٹ ہولڈر آصف کاٹھیا پر ترقیاتی کاموں کی مد میں خزانے کو کروڑوں روپے نقصان پہنچانے پر جلد جیل کی سلاخوں کے پیچھے نظر آئیں گے۔ جبکہ سابق چیئرمین لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ملک امجد نون نے ایل ڈبلیو ایم سی میں اپنے کار خاص اظہر حیات کو جعلی تعلیمی ڈگری اور جعلی تجربہ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر مینیجر پروکیورمنٹ تعینات کیا۔
سابق چیئرمین لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ملک امجد نون اور اظہر حیات نے مل کر مالی مفادات کیلئے کوڑا کرکٹ اور صفائی کے سامان کی خریداری میں سرکاری خزانے کو 63 کروڑ 10 لاکھ کروڑوں کا نقصان پہنچانے پر گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور اعجاز الحق نے ہارون آباد شہر میں ڈکلیئر زرعی اراضی پر غیر قانونی رہائشی کالونیاں بنائیںغیر قانونی طور پر ڈویلپمنٹ کی گئی سوسائیٹیاں میں وائیٹل سٹی فیز 1 ، فیز 2 ،پاسبان سٹی ، الحق ٹاون ، سروش ٹاون ، رحمت ٹاون اور رحمت سٹی شامل ہیںاعجاز الحق نے یہ غیر قانونی کالونیاں بغیر کسی سرکاری منظوری کے بنائی ہیںجس پر انکو گرفتار کرنے کا عندیہ مل چکا ہے۔ سہیل اصغر اعوان گوجرانوالہ اینٹی کرپشن کی حراست سے فرار ہونے پر سہیل اصغر کے خلاف گوجرانوالہ تھانہ ماڈل ٹاون میں فرار ہونے کا مقدمہ درج کر لیا۔
ملزم سہیل اصغر کو رات طبیعت کی خرابی کی وجہ سے ہسپتال لے جا رہے تھے مگر وہ موقع پا کر حراست سے فرار ہو گیا تھا جس پر انکو گرفتار کرنے کا فیصلہ ہوا ہے۔ تحریک انصاف کے تین سابق صوبائی وزراءپر ناجائز بھرتیوں، ترقیاتی سکیموں میں گھپلوں کا الزام ہے ۔سابق صوبائی وزراءمیاں اسلم اقبال، انصر مجید نیازی اور یاور بخاری، سابق ایم این اے ملک احسان اللہ ٹوانہ، غلام سرور، عمر تنویر بٹ اور عامر محمود کیانی گزشتہ روز مختلف ایم پی ایز کے خلاف قانونی کارروائی کر کے ان کو گرفتار کیا جائے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں