اسلام آباد (پی این آئی) گذشتہ روز پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پاکستان میں گرفتار کیے جانے والے ساتویں سابق وزیر اعظم ہیں۔عمران خان کو آج بدھ کے روز احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو(نیب) کا اصرار ہے کہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری نیب کی جانب سے انکوائری اور تفتیش کے قانونی تقاضے پورا کرنے کے بعد کی گئی ہے۔ان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا۔عمران خان کی گرفتاری کی خبر یں عالمی میڈیا پر بھی چھائی رہی۔ تاہم عمران خان کی گرفتاری پر صدرِ مملکت نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری پر اب تک صدر عارف علوی کی جانب سے کوئی ردِعمل نہیں دیا گیا۔سوشل میڈیا پر بھی عمران خان کی گرفتاری پر صدر مملکت کی خاموشی پر سوال اٹھایا جا رہا ہے۔پی ٹی آئی کے حامی مطالبہ کر رہے ہیں کہ صدر عارف علوی بذات خود عمران خان کی خیریت معلوم کریں اور عوام کو آگاہ کریں۔واضح رہے کہ منگل کے روز نیب کی جانب سے رینجرز کی مدد سے عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا۔
جس کے بعد ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مشتعل کارکنان نے ٹائروں سمیت مختلف اشیاء کو نذر آتش کر کے شاہراہوں کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا ، کئی مقامات پر تحریک انصاف کے کارکنان اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پی ٹی آئی کے احتجاج کی وجہ سے مختلف شہروں کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک کا نظام جام ہو کر رہ گیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں ۔ پی ٹی آئی کارکنوں کے مظاہروں کی وجہ سے کئی شہروں میں کاروبار بند کر دئیے گئے تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں