کراچی (پی این آئی) سینئر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ میں آئی ایس پی آر سے مکمل متفق ہوں، الزامات کے حل کیلئے قانونی راستہ اختیار کیا جائے۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق اسد عمر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ایف آئی آر درج کر کے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی کوشش کی ہے۔ اسد عمر نے مزید کہا کہ اس قانونی چارہ جوئی کے راستے کی حمایت کرنا ادارے کا مثبت قدم ہو گا۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کو حیران کن قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان سمجھتے کہ قاتلانہ حملے میں کوئی آفیسر ملوث ہے تو انہیں تحقیقات کے ذریعے مطمئن کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز پر اپنے ردعمل میں کہا کہ آئی ایس پی آر نے حیران کن پریس ریلیز جاری کی ہے، اگر عمران خان سمجھتے ہیں کہ ان پر قاتلانہ حملہ میں کوئی آفیسر ملوث ہیں تو آزادانہ اور شفاف تحقیقات کے ذریعے ان کو مطمئن کیا جانا چاہئے کہ ایسا نہیں ہے۔
لیکن الزام کی تحقیقات سے انکار اور ایسی پریس ریلیز سے آپ بتا رہے ہیں کہ پاکستان میں آپ قانون سے بالاتر ہیں ایسے رویے قوموں کیلئے تباہ کن ہیں۔واضح رہے ترجمان پاک فوج نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے فوجی قیادت پر من گھڑت الزامات پر شدید ردعمل دیا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی بغیر ثبوت حاضر سروس سینئر فوجی افسر پر الزام لگا رہے ہیں،ایک سال سے فوجی اہلکاروں پر سیاسی مقاصد کیلئے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ الزام من گھڑت ، بدنیتی پر مبنی، افسوس ناک، قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے۔ فوجی ، انٹیلی جنس اہلکاروں کو اشتعال انگیزی اور پروپیگنڈے کے ذریعے نشانہ بنایا جارہا ہے۔سیاسی رہنماء قانونی راستہ اپنائیں اور جھوٹے الزامات لگانا بند کریں۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ ادارہ جھوٹے، بدنیتی پر مبنی بیانات اور پروپیگنڈے کے خلاف قانونی کاروائی کا حق رکھتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں