سرکاری ادارہ جس نے ملازمین کی تنخواہوں میں 150فیصد اضافے کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی) تنخواہیں نہ بڑھنے پر ایف بی آر کے 100 سے زائد افسران نے چھٹیوں کی درخواستیں جمع کرا دیں۔ایف بی آر افسران نے نتخواہیں نہ بڑھنے پر آج سے 30 جون تک چھٹیوں کی درخواستیں دی ہیں۔ان افسران میں ایف بی آر کے اِن لینڈ ریونیو کے گریڈ 17 ، 18، اور 19 کے افسران شامل ہیں۔

ایف بی آر ملازمین نے دھمکی دی ہے کہ 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس اور تنخواہیں نہ بڑھائیں تو مزید سخت ردِعمل کا اظہار کیا جائے۔ ایف بی آر ملازمین نے کہا وزیراعظم آفس، سپریم کورٹ اور دیگر کئی اداروں میں تنخواہیں 100 گنا زیادہ ہیں۔چھٹی کی درخواستوں میں ایف بی آر کےافسران نے موقف اختیار کیا کہ تنخواہیں کم ہونے کے باعث گھریلو اخراجات قابلِ برداشت نہیں ہے۔ایف بی آر ملازمین نے چھٹی کی درخواستوں میں موقف اپنایا کہ مہنگائی کی شرح دگنی ہو گئی ہے۔ موجودہ تنخواہ میں گھریلو اخراجات پورے نہیں کیے جا سکتے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ چھٹی کی درخواست دینے والے ملازمین میں لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ کے ملازمین شامل ہیں۔ چھٹی کی درخواست دینے والے ملازمین نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے دی جانے والی تنخواہ کم ہے اور مہنگائی میں اضافہ ہو چکا ہے جس سے ہم گھروں کے اخراجات پورے نہیں کر پا رہے ہیں لہٰذا ہمیں ایک ماہ کے لیے چھٹی دی جائے۔

ملازمین نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ مئی کے مہینے میں ٹیکس ریکوری کا ہدف پورا کرنے کے لئے، بہت زیادہ بھاگ دوڑ اور دورے کرنے کی وجہ سے اخراجات میں اضافہ ہوجاتا ہے اور ہم گھروں سے دور مختلف شہروں میں نوکری کر رہے ہیں جس کی وجہ سے اخراجات کا بوجھ بڑھ جاتا ہے، ڈیڑھ سو ملازمان ملازمین کی چھٹی کی درخواست کی وجہ سے ایف بی آر کے اعلیٰ حکام میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہیں اور ابھی تک چھٹی منظور نہیں کی گئی ۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں