عمران خان کا ساتھ دینے کافیصلہ کیوں کیا؟ مونس الٰہی نے بڑی وجہ بتا دی

اسلام آباد(پی این آئی ) سابق وفاقی وزیر چوہدری مونس الہیٰ کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا۔ انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کل رات سے گجرات میں ہمارے سپورٹرز اور ورکرز کو پنجاب پولیس نے حراست میں لینا شروع کیا ہوا ہے۔

کوئی کیس نہیں،کوئی وارنٹ نہیں ، کوئی پوچھ گچھ نہیں ہو رہی ہے اور جو پکڑ دھکڑ ہو رہی ہے وہ صرف اس لیے کہ عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیں۔مونس الہیٰ نے مزید کہا کہ ہم نے اور ہمارے ساتھیوں نے سوچ سمجھ کر اور آپسی مشاورت سے فیصلہ کیا تھا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے رہنا ہے اور انشاءاللہ ہم کھڑے رہیں گے۔۔قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الہی نے کہا ہے کہ 14 مئی کے الیکشن کے اثرات نظر آ رہے ہیں،تحریک انصاف میں کیا مختلف ہو رہا ہے مجھ پر بھی مقدمات درج ہورہے ہیں۔پرویز الہی نے طنزیہ طور پر کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ شہباز شریف کو تاج پوشی کے لیے بلایا ہے مجھے خدشہ ہو گیا تھا کہ شہباز شریف کے ہوتے ہوئے شاہ چارلس کا تاج بھی نہیں رہنا۔انہوں نے کہ پی ڈی ایم کی حکومت میں پورے ملک کو ایک جیل میں بدل دیا گیا ہے، دل کی گہرائیوں سے اپنی عدلیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اللہ نے ججز کے دلوں میں دانش اور سوجھ بوجھ پیدا کی ہے اور عدلیہ نے اس نظام کو بچایا ہوا ہے اس ملک کو بچایا ہوا ہے۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا تو اس وقت حکومت میں آنے کا چانس دور دور تک نہیں۔

 

 

 

پرویز الٰہی نے واضح کہا کہ گھر پر حملہ کرنے والوں کو معاف نہیں کروں گا، ان کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں ہم نے انتخابات نہیں کروانے، پیسے نہیں ہیں، سپریم کورٹ سے بڑا فیصلہ آئے گا، ہم نے کسی کو معاف نہیں کرنا، ہم ایسا ایک سسٹم لے کر آئیں گے جس سے ایک فیئر ٹرائل ہوگا، ان کو ایسی سزا ہوگی جس سے ملک میں دوبارہ کوئی ایسی حرکت نہیں کر سکے گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں