کراچی (پی این آئی ) پی ٹی آئی رکن اسمبلی نے الزام عائد کیا ہے کہ پیپلزپارٹی کی دھاندلی کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیالے پولیس اہلکار پورا کتابچہ بیلٹ باکس میں ڈال رہے تھے، الیکشن کمیشن، پولیس، پی پی پی کے سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی اسلم خان کا دعویٰ ہے کہ دھاندلی کا واقعہ یوسی 4، نیو کراچی کے پولنگ اسٹیشن 18 میں پیش آیا ہے، پیپلزپارٹی نشان پر اسٹیمپ شدہ بیلٹ پیپرز کا پورا کتابچہ ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیالے پریذائیڈنگ افسر نے امیدوار کو بیلٹ پیپر کا کتابچہ فراہم کیا ہوا تھا۔ اسلم خان کا کہنا ہے کہ جیالے پولیس اہلکار پورا کتابچہ بیلٹ باکس میں ڈال رہے تھے، الیکشن کمیشن، پولیس، پی پی پی کے سہولت کار کا کردار ادا کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے 24 اضلاع کی 63 نشستوں پر ضمنی بلدیاتی الیکشن کیلئے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا اور ووٹوں کی گنتی کا سلسلہ جاری ہے۔ پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک بلاتعطل جاری رہا تاہم پولنگ اسٹیشن کی حدود میں موجود افراد اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
کراچی کے 7 اضلاع میں 11 یوسیز اور 15 وارڈز کی 26 نشستوں پر جبکہ دیگر 17 اضلاع میں 37 نشستوں پر پولنگ ہوئی۔ جیکب آباد، کشمور، شکارپور، نواب شاہ، سانگھڑ، مٹیاری، ٹنڈوالہیار اور جامشورو میں ایک ایک نشست پر پولنگ ہوگی جبکہ گھوٹکی، سکھر، خیرپور، بدین اور سجاول میں دو، دو نشستوں پر انتخاب ہوا۔ نوشہروفیروز، دادو اور ٹھٹہ میں تین، تین نشستوں جبکہ حیدرآباد میں ضمنی بلدیاتی الیکشن کے سلسلے میں دس نشستوں پر ووٹ ڈالے گئے۔ اس موقع پر کراچی میں پولیس کے 7 ہزار سے زائد اہلکار سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیے جبکہ 24 اضلاع میں 292 پولنگ اسٹیشن انتہائی حساس اور 157 حساس قرار دیے گئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں