لاہور(پی ای آئی) رہنما تحریک انصاف بابر اعوان نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی نے عمران خان سے نیوٹرل اور جانور کے الفاظ سے متعلق سوال کیے۔
انہوں نے سوال کیا کہ سندھ ہاؤس حملے کا جوڈیشل کمپلیکس پیشی سےکیا تعلق ہے؟اعظم سواتی اور شہباز گِل سے متعلق سوالات کاجے آئی ٹی سے کیا تعلق ہے۔ خیال رہے کہ عمران خان کے خلاف درج 10 مقدمات میں کرائم سین کاجائزہ لینےکے لیے لاہور پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) گزشتہ روز زمان پارک پہنچی تھی۔جے آئی ٹی نے گزشتہ روز عمران خان کو کرائم سین کے معائنے کے لیے نوٹس جاری کیا تھا۔لاہورپولیس کی جے آئی ٹی کے ہمراہ فارنزک ٹیم بھی کرائم سین کا جائزہ لینے زمان پارک پہنچی۔ جے آئی ٹی کے 5 ارکان کی سربراہی ایس ایس پی عمران کشور نے کی۔دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے 14مئی کے بعد الیکشن نہ ہونے کی صورت میں سڑکوں پر آنے کا اعلان کردیا۔انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے سے 14مئی تک جلسے کروں گا، جب تک الیکشن نہیں ہوتے سانس نہیں لیں گے۔
انہوں نے لکشمی چوک میں پی ٹی آئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے دو دفعہ قتل کرنے کی کوشش کی گئی، مجھ پر حملہ ہوا کسی کو کوئی پروا نہیں۔ قوم کا نقصان ہورہا ہے ان کو کوئی پروا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک الیکشن نہیں ہوتے سانس نہیں لیں گے۔آئندہ ہفتے سے 14مئی تک جلسے کروں گا، 14مئی کو الیکشن نہیں ہوئے تو سڑکوں پر آکر احتجاج کریں گے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسپیشل پاور آف اٹارنی تیار کرلی۔ عمران خان نے عدالتی کارروائیوں کیلئے اپنے متبادل کے طور پر وکیل نعیم پنجوتھہ کو نامزد کر دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے ملک بھر میں عدالتی کارروائیوں کیلئے پاور آف اٹارنی کی کاپی نعیم پنجوتھہ کو فراہم کر دی، نعیم پنجوتھہ کو تمام عدالتوں میں درخواستیں،اپیلیں انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کرنے کا اختیار ہو گا۔ عمران خان نے کہا کہ ذاتی مصروفیات کے باعث سول اور فوجداری مقدمات میں عدالت پیش نہیں ہو سکتا،نعیم پنجوتھہ میری طرف سے عدالت میں بیان ریکارڈ کروانے کا اختیار بھی رکھتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں