کوئٹہ (پی این آئی) چینی مہنگی ہونے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے، بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور دیگر شہروں میں فی کلو چینی کی قیمت ہوشربا 230 روپے ہو گئی۔
کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر شہروں میں چینی کا بدترین بحران پیدا ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ کوئٹہ اور صوبے کے دیگر شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت میں اضافے کے تمام ہی ریکارڈ ٹوٹ گئے۔صوبے کے مختلف شہروں میں چینی 230 روپے کی قیمت میں دستیاب ہے۔ جبکہ اس حوالے سے مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں گزشتہ دو ماہ سے چینی کا کاروبار کرنے والے تاجر حضرت کو شدیدذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہاہے جبکہ دوسری طرف انکی کروڑوں روپے مالیت کی چینی بغیر کسی وجہ کے قبضے میں لی جارہی ہے۔
ایک منصوبہ بندی کے تحت بلوچستان کے تاجروں کے گوداموں پر چھاپے مارے جارہے ہیں اور کروڑوں روپے مالیت کی چینی اور آٹے کوقبضے میں لے لیا گیا جبکہ اکثر گوداموں میں چھاپے کے دوران آدھا سامان غائب کردیاجاتا ہے۔گوداموں سے قبضے میں لی گئی چینی ڈیلروں اورتاجروں کو واپس نہیں کی گئی اور چیک پوسٹوں پرچینی سے لوڈ تاجروں کے کھڑے ٹرکوں کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی توہفتہ 6مئی سے صوبے بھر میں تاجر چینی کی فروخت بند کریں گے ۔ اگر پھر بھی چینی کے ڈیلروں کو تنگ کرنے کا سلسلہ بند نہ ہوا اور پالیسی کا اعلان نہیں کیا گیا تو صوبے بھر میں شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال کریں گے۔
جبکہ واضح رہے کہ بلوچستان کے علاوہ ملک کے دیگر صوبوں کے شہروں میں بھی گزشتہ چند روز کے دوران چینی کی قیمت کو پر لگ چکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں چینی 130 سے 160 روپے کی قیمت میں فروخت کی جا رہی ہے۔ جبکہ چینی کے ترسیلی نظام کو بہتر کرنے کیلئے حکومت نے چینی کی نقل و حمل کو مانیٹر کرنے کے لئے آئی ٹی پورٹل بنا لیا ۔ مذکورہ پورٹل پر شوگر ملیں جو چینی فروخت کریں گی اس کا ڈیٹا روزانہ اپ لوڈ کریں گی، ترسیل کا پرمٹ جاری کریں گی۔ جو گاڑی پرمٹ کے بغیر ہوگی اس کی چینی پنجاب شوگر سپلائی چین مینجمنٹ آرڈر کے تحت ضبط کر لی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں