اسلام آباد(پی این آئی) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف عدت میں نکاح کے کیس کی سماعت ہوئی۔عون چوہدری بطور گواہ بیان رکارڈ کرانے کے لیے عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عون چوہدری عمران خان کے عدت میں نکاح کے حوالے سے گواہی دینے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ پہنچے، عون چوہدری سے بیان قلمبند کرانے سے قبل حلف لیا گیا۔درخواست گزار وکیل رضوان عباسی نے عون چوہدری کا بیان قلمبند کروانا شروع کیا۔عون چوہدری نے عدالت میں بیان دیا کہ میرا نام محمد عون ثقلین ہے، عمر 44 سال ہے۔میں فی الوقت وزیراعظم کا مشیر ہوں،میں عمران خان کا ذاتی اسسٹنٹ، سیاسی سیکرٹری اور نہایت قریبی ساتھی تھا۔میں عمران خان کے تمام سیاسی اور ذاتی معاملات کو بھی دیکھتا تھا۔عون چوہدری نے بیان دیا کہ بشریٰ بی بی نے عمران خان کو کہا کہ ریحام خان کو طلاق دے دو۔عمران خان نے ریحام خان کو 2015 میں طلاق دی۔ طلاق اس وقت ہوئی جب بشریٰ بی بی نے عمران خان کو کہاکہ ریحام خان کو فوری طلاق دے دو۔بشری بی بی نے کہا یہی آپ کے لیے بہتر ہے۔اس وقت ریحام خان ملک میں موجود نہیں تھیں۔بشریٰ بی بی کے کہنے پر عمران خان نے ریحام خان کو بذریعہ ای میل طلاق دی۔عمران خان طلاق کے بعد کافی ذہنی پریشانی کا شکار رہے۔ عمران خان مجھے بشریٰ بی بی کے پاس لے جانے کا کہتے تھے۔کچھ عرصہ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہا۔ 31 دسمبر 2017 کو عمران خان نے کہا کہ کل بشری بی بی سے نکاح کرنا ہے۔یکم جنوری 2018 کو نکاح کے لیے انتظامات کرنے کا کہا گیا۔میں نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی تو پہلے سے شادی شدہ ہیں۔
عمران خان نے مجھے بتایا کہ بشریٰ بی بی کی طلاق ہو گئی ہے۔ بشریٰ بی بی سے عمران خان کا نکاح یکم جنوری 2018 کو قرار پایا۔عمران خان نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو حکم کو ملا کہ تھا کہ 2018 کے پہلے دن نکاح ہوگا۔میں نے عمران خان سے دورانِ عدت نکاح کا پوچھا۔عمران خان کو بشریٰ بی بی نے کہا کہ ہم میاں بیوی رہیں گے تو آپ وزیراعظم بن جائیں گے۔عمران خان کی شادی کی تقریبِ نکاح فراڈ پر مبنی تھا۔پیشگوئی کے زیر اثر عمران خان نے نکاح کیا۔نکاح سے قبل مفتی سعید نے میرے سامنے بشری بی بی کے طلاق نامے کا پوچھا۔عمران خان اور بشریٰ بی بی نے مفتی سعید کو کہا طلاق نامہ دے دیا جائے گا۔نکاح کے بعد معلوم ہوا کہ پچھلے نکاح کے طلاق کی عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہوا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں