لاہور(پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روک دیا۔جسٹس انوار الحق پنوں نے مرادسعید کی درخواست پر ضمانت کی۔مراد سعید نے درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا۔
عدالت مراد سعید کے خلاف وفاق اور تمام صوبوں سے تمام مقدمات کا ریکارڈ منگوا لیا۔سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے حفاظتی ضمانت اور زیر تفتیش تمام کیسوں کی تفصیلات فراہم کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ تحریک انصاف کے تمام رہنمائوں کے کیسوں کی تفصیلات کی فراہمی اور گرفتاری سے روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں تحریک انصاف کے رہنمائوں کے خلاف مسلسل مقدمات کا اندراج کررہی ہیں، درخواست گزار اور تحریک انصاف کے رہنماوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، درخواست گزار اور تحریک انصاف کے رہنمائوں کے خلاف کارروائیاں آئین و قانون کے خلاف ہیں، متعلقہ حکام کو ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کیلئے درخواستیں دیں، سرکاری حکام کی جانب سے درج مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جارہی ہیں، عدالت تمام نامعلوم درج مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرے، عدالت ملک بھر میں درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔جب کہ ملاکنڈ کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے سابق وفاقی وزیر مراد سعید کے وارنٹ جاری کیے۔
جوڈیشل سول نے وارنٹ کا حکم زیر دفعہ 204 کے تحت جاری کیا۔ پی ٹی آئی رہنما کیخلاف تھانہ لیویز درگئی میں 28 اپریل کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ بتایا گیا تھا وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا حکومت کو مراد سعید کو ہر حالت میں گرفتار کرنے کی ہدایت کر دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں