اسلام آباد(آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے ججوں کے پلاٹوں کی تفصیلات طلب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس وقت بنی گالا کو ریگولائز کیا گیا تب بنی گالا میں ثاقب نثار اور موجودہ ججوں میں بھی ایک کا پلاٹ موجود تھا‘‘جو ادارہ کبھی آگے اور کبھی پیچھے کھڑا ہوتا تھا آج وہ سامنے آکر کھڑا ہوگیا ہے‘ دو اداروں کا آمنے سامنے آنا ملک کیلئے نقصان دہ ہوسکتا ‘آج ایک سیاسی جماعت کو لانچ کرنے والے خود کہہ رہے ہیں کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے جس وقت بنی گالا کو ریگولائز کیا گیا اس وقت بنی گالا میں ثاقب نثار اور موجودہ ججوں میں بھی ایک کا پلاٹ موجود تھا،جسٹس شوکت صدیقی کو بھی کمیٹی میں بلانا چاہیے تاکہ وہ درست تفصیلات فراہم کرسکیں۔انہوں نے کہا کہ جو ادارہ کبھی آگے اور کبھی پیچھے کھڑا ہوتا تھا آج وہ سامنے آکر کھڑا ہوگیا ہے, دو ادارے آمنے سامنے آگئے ہیں جس کا نتیجہ ملک کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں دو سیاسی جماعتوں نے میثاق جمہوریت کیا تو ایک ادارے نے اسے اپنے خلا ف معاہدہ سمجھا جس پر انہوں نے ایک سیاسی جماعت کو لاؤنچ کیا ،آج اس سیاسی جماعت کو لانچ کرنے والے خود کہہ رہے ہیں کہ ہم سے غلطی ہوئی ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں