ایسی حکومت سے واسطہ پڑا جو آئین سے انحراف اپنا حق سمجھتی ہے، عمران خان نے جرمن سفیر کو حکومت کی شکایت لگا دی

لاہور(آئی این پی)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف مکمل طور پر آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت و جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے متحرک ہے، پرامن احتجاج، قانونی انتخابی مہم اور آزادی اظہار پر اصرار کرنے والوں پر غداری اور بغاوت کے جھوٹے مقدمے درج کئے جا رہے ہیں، جمہوریت کی بقا و تسلسل کیلئے آئینی حدود میں مذاکرات کے ذریعے بحران کے حل کیلئے کوشاں ہیں،

انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور جمہوریت پر پیہم حملے اہل عالم کی فوری توجہ کے متقاضی ہیں، عتاب کے شکار عوام، سیاسی کارکنان اور آزاد صحافیوں کے حق میں دنیا بھر میں اٹھنے والی آوازوں کا خیر مقدم کرتے ہیں، جرمنی کے سفیر ایلفرڈ گرانس سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ بنیادی حقوق کی ضمانت اور ووٹ کی پرچی کے ذریعے عوامی رائے کے بل بوتے پر حکومت کا قیام جمہوریت کی اساس ہے، زمان پارک میں ہونے والی ملاقات کے دوران دوطرفہ امور، باہمی دلچسپی کے معاملات اور تحریک انصاف کے سیاسی فلسفے سمیت اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اس کے علاوہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور حکومتی سطح پر دستور سے انحراف کے جمہوریت پر سنگین اثرات پر بھی بات چیت کی گئی،ملاقات کے دوران پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ملک پر ممکنہ معاشی اور سفارتی اثرات پر بھی گفتگو ہوئی، جرمن سفیر نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ممالک کو دی جانے والی جی ایس پی پلس حیثیت پر مرتب ہونے والے اثرات پر روشنی ڈالی،اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف مکمل طور پر آئین و قانون کی بالادستی اور جمہوریت و جمہوری اقدار کے فروغ کیلئے متحرک ہے، بنیادی حقوق کی ضمانت اور ووٹ کی پرچی کے ذریعے عوامی رائے کے بل بوتے پر حکومت کا قیام جمہوریت کی اساس ہے، قومی فیصلہ سازی میں عوام ہی کو طاقت کا سرچشمہ سمجھتے ہیں،چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک میں ایسی حکومت سے واسطہ ہے جو دستور و جمہوریت سے صریح انحراف کو اپنا حق سمجھتی ہے، جمہور کی منشا کے خلاف ماورائے دستور اقدامات کے ذریعے عوام کو ووٹ کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 90روز کی آئینی مدت گزر جانے کے باوجود غیرقانونی نگران حکومتیں قائم ہیں،سابق وزیر اعظم عمران خان نے مزید کہا کہ آئین سے صریح انحراف کے نتیجے میں اقتدار کے دوام پر اصرار ملک میں سیاسی بحران کو سنگین اور پیچیدہ بنا رہا ہے، سنگین سیاسی بحران براہ راست ملکی معیشت کو ناقابل تصور نقصان پہنچا رہا ہے، بنیادی انسانی حقوق کی پامالی، ماورائے آئین و قانون اقدامات اور آئینی آزادیوں پر پابندیوں کو انداز حکمرانی بنا لیا گیا ہے،عمران خان نے کہا کہ پرامن احتجاج، قانونی انتخابی مہم اور آزادی اظہار پر اصرار کرنے والوں پر غداری اور بغاوت کے جھوٹے مقدمے درج کئے جا رہے ہیں، جمہوریت کی بقا و تسلسل کیلئے آئینی حدود میں مذاکرات کے ذریعے بحران کے حل کیلئے کوشاں ہیں، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں اور جمہوریت پر پیہم حملے اہل عالم کی فوری توجہ کے متقاضی ہیں، عتاب کے شکار عوام، سیاسی کارکنان اور آزاد صحافیوں کے حق میں دنیا بھر میں اٹھنے والی آوازوں کا خیر مقدم کرتے ہیں،جرمن سفیر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی اور ملک میں جمہوریت کے بقا و تسلسل کے خواہاں ہیں، بنیادی حقوق اور جمہوری اقدار کا فروغ و تحفظ سماجی نمو اور ترقی کیلئے اہم ہے، کسی ملک میں انسانی حقوق کی کیفیت کے حاصل جی ایس پی پلس حیثیت پر براہ راست اثرات مرتب ہوتے ہیں، بطور شراکت دار پاکستان کی پائیدار معاشی و سماجی ترقی کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں