لاہور(پی این آئی) چیف آرگنائزر مسلم لیگ(ق) چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ آدھی رات کو کسی کے گھرزبردستی گھسنا جمہوری طرز عمل نہیں، چودھری شجاعت کے گھر کے شیشے توڑنا شرمناک عمل ہے انہوں نے اپنے ردعمل میں کہا کہ چودھری شجاعت کے گھر بغیر وارنٹ پولیس کا چھاپہ قابل مذمت ہے، چادر چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنا کسی صورت قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آدھی رات کو کسی کے گھرزبردستی گھسنا جمہوری طرز عمل نہیں، پولیس کا چودھری شجاعت کے گھر کے شیشے توڑنا شرمناک اور قابل تشویش ہے۔ اسی طرح مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری شافع نے بھی پرویزالٰہی کے گھر پر دھاوے کی مذمت کی ہے۔ چوہدری شافع حسین کا کہنا ہے کہ جو طریقہ کل اپنایا گیا۔اداروں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔جس طرح آدھی رات کو دروازےتوڑے گئے وہ تشویشناک ہے۔ ایسے توکسی اشتہاری کیلئے کارروائی کی جاتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اداروں کو ٹریننگ کی ضرورت ہے۔ ہمارے گھر کے بھی شیشے اور دروازے توڑے گئے۔ شیشے لگنے سے میں اور چوہدری سالک حسین زخمی ہوئے۔جب کہ مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کے بیٹے چوہدری سالک حسین کا کہنا ہے کہ پولیس کا کسی کے گھر پہ حملہ کرنا انتہائی شرمناک ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر چودھری پرویز الٰہی کے گھر میں پولیس آپریشن کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا۔ پولیس آپریشن کے خلاف پرویز الٰہی کے بیٹے راسخ الٰہی نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے جس میں پنجاب حکومت، اینٹی کرپشن اورآئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت نے اینٹی کرپشن کے مقدمے میں پرویز الٰہی کی 6 مئی تک ضمانت منظور کی تھی لہٰذا گھر پر چھاپہ غیرقانونی اوربنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اس مقدمے کے علاوہ اگر کوئی ایف آئی آر درج ہے تو عدالت کے روبرو پیش کی جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ظہور الہی روڈ کلیئرکرنے کا حکم دے اور پولیس کو ہٹنے کی ہدایت جاری کرے جبکہ عدالت حفاظتی ضمانت کی میعاد مکمل ہونے تک پرویز الہی کی گرفتاری روکنے کا حکم دے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں