عام انتخابات کیلئے مذاکرات کا دوسرا دور ختم، پی ٹی آئی نے حکومت کے سامنے کیا مطالبات رکھ دیئے؟ اندر کی خبر آگئی

اسلام آباد (پی این آئی) ملک بھر میں عام انتخابات ایک ہی روز کروانے کے لیے حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہوگیا۔ تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم نے مطالبات حکومت کے سامنے رکھ دئیے۔پاکستان تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت قومی اسمبلی اور دیگر دونوں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کی تاریخ کا اعلان کرے۔

پی ٹی آئی نے تجویز پیش کی ہے کہ بجٹ سے قبل اسمبلیوں کی تحلیل کی تاریخ کا اعلان کیا جائے، بجٹ کی منظوری کے بعد اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں۔قبل ازیں عمران خان بھی واضح کر چکے ہیں کہ دوبارہ اکتوبر ستمبر میں الیکشن کی بات کرتے ہیں تو مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں۔فواد چوہدری اور شاہ محمود کو کہہ رہا ہوں حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن چاہے تو ہی بات کریں۔گذشتہ روز ہونے والے مذاکرات کے پہلے دور سے متعلق بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ستمبر میں ایک ساتھ الیکشن کرانے پر کچھ رضا مندی بھی ظاہر کی گئی ہے۔ مذاکرات میں تحریک انصاف نے زیادہ سے زیادہ جولائی میں الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔ رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف کی کمیٹی نے اپنے مطالبات حکومت کے سامنے رکھے جبکہ وفاقی حکومت کی کمیٹی اپنی تجاویز آج پیش کرے گی۔تحریک انصاف مذاکراتی کمیٹی کے رکن فواد چوہدری نے انتخابات آگے کرانے کیلئے آئین میں ترمیم کی تجویز دی اور رائے دی کہ اسمبلی قبل از وقت تحلیل کرنے پر انتخابات کیلئے آئین میں ترمیم لازمی ہو گی۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے ارکان نے انتخابات کیلئے فواد چوہدری کی آئینی ترمیم کی تجویز کی حمایت کی۔ تحریک انصاف نے ہفتے تک کمیٹی کی کارروائی مکمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ تحریک انصاف کمیٹی کے ذریعے معاملے کو طول دینا نہیں چاہتی،پی ٹی آئی کی تجاویز پر وفاقی حکومت کی کمیٹی آج مؤقف دے گی۔ دوسری جانب پنجاب میں عام انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا پر سپریم کورٹ نے وزارت خزانہ سے بھی رپورٹ طلب کر لی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں