اسلام آباد(پی این آئی) وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہےکہ الیکشن اکتوبر سے پہلے ہونے کا امکان نہیں۔ الیکشن سے پہلے نوازشریف وطن واپس آئیں گے۔
آپ کہتے ہیں کشیدگی ختم ہونی چاہئیے، کشیدگی تو ابھی شروع ہوئی ہے۔آپ ابھی الیکشن کراتے ہیں، پھر اکتوبر میں بھی کرائیں گے۔میں تو اس معاملے میں پنجابی مثال دینا چاہتا ہوں لیکن رہنے دیں۔آئین کی بات کر رہے ہیں،عمران خان کی مقبولیت یا خوف کی بات نہیں۔ مقبولیت ایک ایسی چیز ہے جو کبھی بھی مستحکم نہیں رہتی۔یہاں واضح رہے کہ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے۔پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں اکٹھے انتخابات کیلئے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں تین شرائط سامنے رکھی ہیں، ان شرائط کے تحت رواں سال مئی میں قومی اسمبلی اور دونوں صوبائی اسمبلیاں تحلیل کی جائیں، 14مئی کی بجائے ایک ساتھ انتخابات کرانے کیلئے آئینی ترمیم کی جائے۔آئینی ترمیم کیلئے پی ٹی آئی کے استعفے واپس لینا ہوں گے۔ جس کے بعد رواں سال جولائی میں ملک بھر میں عام انتخابات کرائے جائیں۔اسی طرح تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا نقطہ نظر پیش کردیا کل اگلی نشست ہوگی، سیاسی جماعتیں سیاسی مسائل کا حل بات چیت سے نکالتی ہیں، ہم حل نکالنے کے جذبے سے بیٹھے ہیں، آئین سے ماورا کوئی حل ممکن نہیں، پی ٹی آئی عوام کی فلاح کو ترجیح دے رہی ہے، ہم نے عمران خان سے مشاورت کرلی ہے، حکومت نے کہا کہ ابھی ہم نے مشاورت کرنی ہے۔
یہ پروپوزل لے کر آئیں اگر آئین کے مطابق ہوگی تو ہم ضرور بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کو تاخیری حربے کے طور پر استعمال نہیں ہونے دیں گے، الیکشن سے فرار کیلئے تاخیری حربے استعمال کئے جارہے ہیں۔اسی طرح وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ تمام معاملات آئینی حدود میں رہتے ہوئے حل کریں گے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مذاکرات تمام پارٹیوں کی مشاورت سے ہوں گے، جو بھی فیصلہ ہوگا تمام جماعتوں کی رائے سے ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں