اسلام آباد (آئی این پی)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سے ہمارے کوئی مشروط مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں نہ ہی ہم نے اپنے ارکان کو کوئی ایجنڈا دے کر بٹھایا ہے، مذاکرات میں جو باتیں سامنے آئیں گی اس کے مطابق آگے بڑھا جائے گا، انا پرست اور ضدی کی باتوں میں آ کر ہم آگے نہیں چل سکتے ہیں، لیکن اب لگتا ہے ضدی شخص کو کچھ کچھ سمجھ آ گیا ہے کہ دھونس ، دھمکی سے بات چیت نہیں ہو سکتی ہے، حکومت وقت سے پہلے اسمبلیاں تحلیل نہیں کرے گی۔
جمعرات کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں تمام ججز اور بینچز کے فیصلے کا احترام ہے لیکن عدالت کے کچھ فیصلوں پر قانون کے دائر میں رہتے ہوئے اختلافات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین نے اللہ کے بعد حاکمیت اعلیٰ عوامی نمائندوں کو دیا ہے اور ملک میں 74سالوں سے عوامی نمائندوں پارلیمان کے ساتھ زیادتیاں ہوتی رہی ہیں، اب وہ وقت آ گیا ہے کہ پارلیمان کی بالادستی کو منوایا جائے، کسی کو بھی آئین اور پارلیمان سے بالادست ہونے نہیں دیا جائے گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت صرف ججز کو کٹہرے پر کھڑی نہیں کر رہی ہے، ہم سب سے کہہ رہے ہیں آئین اور پارلیمان کی بالادستی کو یقینی بنانے کا وقت ہوا چاہتا ہے، اسٹیبلشمنٹ اور پاک فوج کے سربراہ تو کہہ چکے ہیں کہ ماضی میں ان سے غلطیاں ہوئی ہیں اور اب وہ ازالہ کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج عدلیہ کی صورتحال یہ ہے کہ 88ججز ایک طرف ہیں اور 7ججز دوسری طرف ہیں، ہم کہتے ہیں کہ جب جب ایسی صورتحال ہو گی، ہم اپنا کردار ضرور ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے ہمارے کوئی مشروط مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں نہ ہی ہم نے اپنے ارکان کو کوئی ایجنڈا دے کر بٹھایا ہے، مذاکرات میں جو باتیں سامنے آئیں گی اس کے مطابق آگے بڑھا جائے گا، حکومت انا پرست اور ضدی کی باتوں پر آ کر ہم آگے نہیں چل سکتے ہیں، لیکن اب لگتا ہے ضدی شخص کو کچھ کچھ سمجھ آ گیا ہے کہ دھونس ، دھمکی سے بات چیت نہیں ہو سکتی ہے، حکومت وقت سے پہلے اسمبلیاں تحلیل نہیں کرے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں