وزیراعظم اور چیف الیکشن کمشنر کو عہدوں سے ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

اسلام آباد(پی این آئی) وزیراعظم اور چیف الیکشن کمشنر کو عہدوں سے ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔درخواست میں صدر عارف علوی،وزیراعظم شہباز شریف،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور مولانا فضل الرحمان کو فریق بنایا گیا۔

درخواست کے متن میں کہا گیا کہ وزیراعظم الیکشن فنڈ کا بل مسترد ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا اعتماد کو بیٹھے ہیں۔سکندر سلطان راجہ کا الیکشن کے لیے فنڈز اور سیکیورٹی کا تقاضا غیر مناسب ہے۔علاوہ ازیں گورنر خیبر پختو نخوا کو عہدے سے ہٹانے اور نگران حکومت کیخلاف درخواست بھی دائر کر دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں درخواست معظم بٹ ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ درخواست میں صدر مملکت،وفاقی حکومت،گورنر غلام علی اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا۔درخواست میں کہا گیا کہ گورنر نے اسمبلی تحلیل کے 90 روز گزرنے کے باوجود الیکشن تاریخ نہیں دی،آئین کے مطابق گورنر نگران حکومت کے قیام کے بعد الیکشن کی تاریخ دینے کا پابند ہے۔ عدالت الیکشن کمیشن کو خیبر پختو نخوا اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ دینے کا حکم دے،نگران حکومت کی 90 روز کی مدت ختم ہو گئی وزراء دفتر خالی کریں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ گورنر خیبر پختو نخوا نے حلف کی پاسداری نہیں کی لٰہذا عہدے سے ہٹایا جائے۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی دو صوبوں میں نگران حکومتوں کے 90 دن سے زائد عرصے سے قیام کی قانونی حیثیت پر اظہارِ تشویش کیا تھا۔

صدر عارف علوی کی جانب سے وزیراعظم شہبازشریف کو خط ارسال کیا گیا جس کے ساتھ انہوں نے چوہدری فواد احمد کا خط بھی بھیجا، خط میں صدر مملکت نے وزیرِ اعظم سے ملک میں آئین کی بالادستی اور جمہوریت کا استحکام یقینی بنانے کیلئے سابق وفاقی وزیر کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل پر غور کرنے کا کہا، چوہدری فواد احمد نے صدر کے نام اپنے خط میں ملک کے دو صوبوں میں عبوری سیٹ اپ کی قانونی حیثیت کے حوالے سے مسائل کی نشاندہی کی تھی۔صدر عارف علوی کے خط میں کہا گیا کہ نگران حکومتیں آئین کے آرٹیکل 224 کے مطابق الیکشن کمیشن کو آئین اور قانون کے مطابق آزادانہ، منصفانہ اور دیانتدارانہ انداز میں انتخابات کے انعقاد میں سہولت فراہم کرنے کے لیے متعارف کرائی گئیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں