جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے کورٹ مارشل سے متعلق سوال پر پاک فوج کے ترجمان نے وضاحت کر دی

اسلام آباد (پی این آئی) ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف چودھری نےآج انتہائی اہم پریس کانفرنس کی اور صحافیوں کے سوالات کے جوابات بھی دئیے۔صحافی نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے کورٹ مارشل سے متعلق سوال کیا۔

جس کا جواب دیتے ہوئے میجر جنرل احمد شریف چودھری نے کہا کہ آپ اپنی توجہ صرف آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز پر رکھیں مفروضوں پر نہ جائیں۔ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ ہمارے لیے تمام سیاستدان اور سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں۔ آرمی چیف اعادہ کرتے ہیں کہ اصل طاقت کا محور عوام ہیں۔ کوئی نہیں چاہے گا افواج پاکستان کسی خاص سیاسی سوچ کی نمائندگی کریں۔پاک فوج قومی فوج ہے، کسی خاص جماعت، سوچ یا نظریے کے حامی نہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سوشل میڈیا پر ادارے کے خلاف غیر ذمہ دارانہ گفتگو کی جارہی ہے۔افواج پاکستان کا ڈسپلن ہمیں اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ ہم ہر الزام کا جواب دیں اور ایک لاحاصل بحث میں پڑ جائیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی پی آر کا کہنا ہے کہ ہر شخص اپنی رائے اور تجزیہ کا حق رکھتا ہے۔ ہم تعمیری تنقید کو اہمیت دیتے ہیں ۔یہی آئین آزادی رائے کو چند قوانین، بندشوں کے اندر قیود کرتا ہے۔افواج پاکستان کا ڈسلپن ہمیں ہر تجزیے کا جواب دینے کی اجازت نہیں دیتا۔ترجمان پاک فوج نے یہ بھی کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے پاک فوج نے ہر قسم کے اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا۔ پاک فوج کا کفایت شعاری کی حکومتی مہم میں بھرپور حصہ ہے۔ہر قسم کے اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی۔پٹرولیم ،راشن، تعمیرات اور دیگر نقل و حرکت کم کی گئی۔

اخراجات بچانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔دہشت گردی کی جنگ کا بحیثیت قوم یکجا ہوکر بہادری سے مقابلہ کیا اور کر رہے ہیں۔ قانون کی بالادستی اور پاسداری سے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں۔

close