لاہور (پی این آئی)سینئر صحافی عمران وسیم نے دعویٰ کیاہے کہ عید الفطر سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان میں وزارت دفاع کی جانب سے جمع کروائی گئی جن میں متفرق درخواست کے علاوہ اہم معلومات بھی فراہم کی گئیں جس میں عمران خان کے علاوہ دو اور سیاسی شخصیات کا ذکر ہے جن کی جان کو خطرہ ظاہر کیا گیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی عمران وسیم نے دعویٰ کیا کہ وزارت دفاع کی درخواست میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ جس کی سربراہی چیف جسٹس عمر عطابندیال کر رہے ہیں، استدعا کی گئی تھی کہ پولنگ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں کروائی جائے ،پنجاب کے انتخابات کو 14 مئی کی تاریخ کو تبدیل کروانے کیلئے یہ رپورٹ جمع کروائی گئی۔ 15 صفحوں پر مشتمل یہ رپورٹ تھی ، اس میں 4 صفحات متفرق درخواست کے تھے ، جس میں استدعا کی گئی انتخابات 14 مئی کی بجائے اکتوبر کے پہلے ہفتے میں کروائے جائیں، اگلے 11 پیجز خفیہ تھے ۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رانا ثناءاللہ کی ٹارگٹ کلنگ ہو سکتی ہے ، مشتبہ افراد سوشل میڈیا کو استعمال کر رہے ہیں ، بھارتی موبائل فون نمبر بھی استعمال کیئے جارہے ہیں۔استاد احمد فاروق اور قاری عمران دہشتگرد عناصر کو خواجہ آصف کے خلاف اُبھار رہے ہیں، یہی عناصر رانا ثناءاللہ کو بھی ٹارگٹ کر سکتے ہیں،دونوں رہنماؤں کے دہشتگرد وں کے خلاف بیانیے کے باعث ان کی جانوں کو خطرہ لاحق ہے ۔
(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کو بھی دہشتگرد تنظیم نشانہ بنا سکتی ہے ، اس کے علاوہ دہشتگر دتنظیم عمران خان کے خلاف بھی منصوبہ بندی کر رہی ہے ، انہیں ٹارگٹ کیا جا سکتا ہے ، یہ تھریٹس اکتوبر 2022 سے لے کر 16 جنوری 2023تک آ رہی ہیں ، ان میں مزید اضافہ ہواہے ، عمران خان کو مذہبی شر پسند عناصر بھی نشانہ بنا سکتے ہیں ۔ان صفحات میں بتایا گیاہے کہ اس رپورٹ میں بہت سی باتیں کی گئی ہیں، ایک تو کہا گیاہے کہ پاکستان میں دہشتگردی بڑھنے کا خطرہ موجود ہے ، یہ خطر ہ اکتوبر تک بڑھے گا اور اس کے بعد کم ہو جائے گا، چیف جسٹس اس بریفنگ کو کیوں سراہ رہے تھے کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا افغان بارڈر گرمیوں میں کھلتا ہے ، غیر قانونی موومنٹ سردیوں میں کم ہو جاتی ہے کیونکہ برف پڑ جاتی ہے اور سردی ہو جاتی ہے ، اس لیے اکتوبر کی تاریخ دی جارہی ہے۔
بھارت بھی پاکستان کو نشانہ بنا سکتاہے ، افغانستان میں صورتحال اگست 2021 کے بعد خراب ہوئی ہے اور آٹھ کالعدم تنظیمیں پاک افغان سرحد کے قریب اپنی پنا گاہیں بنا رہی ہیں، ٹی ٹی پی پاکستان میں دوبارہ اکھٹی ہو رہی ہے جو بڑا خطرہ ہے ۔ان حالات میں اگر بلوچستان اور کے پی کے سے فورسز کو ہٹایا گیا تو سندھ اور پنجاب میں دہشتگردی کی لہر آ سکتی ہے ، ایران پاکستان دشمن ایجنسیوں کو سہولت فراہم کر رہاہے ، پاکستان دشمن ایجنسیوں کو ایران کے اندر سے فنانسنگ کی جارہی ہے ،اس میں بھارتی ایجنسی” را” بھی ملوث ہے ، بلوچستان میں دہشتگردی کرنے والی جماعتوں کو بھی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔ داعش بھی پاکستان کی طرف آ رہی ہے ۔ان حالات میں سیاسی لیڈروں کو لاحق خطرات کا ذکر کیا گیاہے ، اگر کسی لیڈر پر دہشتگردی کا حملہ ہوا تو سیاسی درجہ حرات بڑھ جائے گا، بھارتی ایجنسی نے بہت سارے ایشوز پر پاکستان کو ٹارگٹ کر رکھا ہے ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں