لاہور(پی این آئی) شوال کے چاند کی رویت کا تاحال حتمی اعلان نہ کیا جا سکا، ملک کے بیشتر علاقوں میں نماز تراویح کا وقت ہو گیا، پنجاب اور سندھ کی زونل رویت ہلال کمیٹیاں چاند نظر نہ آنے کی تصدیق کر چکیں۔ شوال کا چاند دیکھنے کیلئے پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہونے والے زونل رویت ہلال کمیٹی اجلاس کے دوران اہم اعلامیہ جاری کیا گیا۔
اعلان کیا گیا کہ لاہور میں ہونے والے زونل رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس کے دوران صوبے کے کسی حصے سے چاند کی شہادت موصول نہ ہوئی۔ تاہم چاند کی رویت سے متعلق حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔ واضح رہے کہ شوال المکرم 1444 ہجری کے چاند کی پیدائش ہو چکی، پاکستان سمیت کئی ممالک میں چاند دیکھنے کی کوششیں جاری ہیں۔ رویت ہلال ریسرچ کونسل کے مطابق شوال کے چاند کی پیدائش جمعرات 20 اپریل کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 13 منٹ پر ہو چکی۔ یوں آج یعنی 29 رمضان المبارک کی شام غروب آفتاب کے وقت چاند کی عمر 10 گھنٹوں سے بھی کم ہو گی، جبکہ چاند کی رویت کے لئے اس کی عمر 19 گھنٹوں سے زائد ہونی چاہیے۔ سیکریٹری رویت ہلال ریسرچ کونسل کے مطابق 21 اپریل کی شام غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر پاکستان کے تمام علاقوں میں 33 گھنٹوں سے زائد ہو چکی ہو گی لہذا اس روز چاند ناصرف باآسانی نظر آ جائے گا۔
بلکہ غروب قمر کا وقت بھی قدرے زیادہ ہو گا۔ جبکہ ماہر فلکیات ڈاکٹر جاوید اقبال نے جیو نیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آج پاکستان میں عیدالفطر کا چاند نظر آنے کا کوئی امکان نہیں ہے ،جس وجہ یہ ہے کہ پاکستانی وقت کے مطابق نیا چاند صبح 9 بج کر 13منٹ پر پیدا ہوا ہے، جب سورج غروب ہوگا تو اس وقت اس کی عمر 9 گھنٹے 45 منٹ ہوگی۔ نیا چاند نظر آنے کیلئے چاند کی عمر 18سے 20 گھنٹے ہونی چاہیے، چاند نظرآنے کیلئے اور بھی ضروری پیرامیٹرز ہوتے ہیں، مطلب آج چاند جب سورج غروب ہوگا تو تھری ڈگری پر ہوگا، عام طور7سے 8 ڈگری ہونا چاہیئے، اسی طرح چاند کا کتنا حصہ روشن ہوگا یا کتنی چوڑائی ہوگی؟ تووہ صرف0.12 فیصد ہے، جو کہ دوربین سے نظر آنا ناممکن ہے۔ دوسری جانب آج عیدالفطر کے چاند کے حوالے سے 13 ممالک کے 25 ماہرِ فلکیات نے مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا۔ خلیجی اخبار الامارات الیوم اور سعودی نیوز پورٹل سبق کے مطابق 13 ممالک سے تعلق رکھنے والے 25 ماہر فلکیات نے اس بات پر اتفاق کرتے ہوئے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے کہ جمعرات کو عید الفطر کے چاند کا نظر آنا ممکن نہیں ہے، تمام اسلامی ممالک میں چاند ناصرف عام آنکھ بلکہ جدید ترین دوربین استعمال کرتے ہوئے بھی نظر نہیں آئے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ شرعی رویت کے لیے ضروری ہے چاند اُفق پر 6 درجے اوپر نمودار ہو جب کہ جمعرات کو چاند مکہ میں 5.1 درجے، بیت المقدس میں 5.4 درجے، قاہرہ میں 5.5 درجے اور أبو ظہبی میں 4.7 درجے اوپر ہوگا، اس لیے جن ممالک میں مقامی طور پر چاند کا مشاہدہ ضروری مانا جاتا ہے خواہ عام آنکھ یا دور بین کے ذریعے ہو وہاں امسال رمضان المبارک 30 دن کا ہوگا اور عیدالفطر 22 اپریل بروز ہفتہ ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں