الیکشن 105دن بعد ہوسکتے ہیں تو 205 دن بعد بھی ہوسکتے ہیں، سپریم کورٹ کو نیا راستہ دکھا دیا گیا

اسلام آباد(آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بڑی عید کے بعد الیکشن کروانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن 105دن بعد ہوسکتے ہیں تو 205دن بعد بھی ہوسکتے ہیں، ہمارا ایجنڈا ہے الیکشن ایک ہی وقت پر ہوں، مرکز اور صوبوں میں نگران حکومتیں قائم ہوں، بڑی عید کے بعد ایک تاریخ کا تعین کرلینا چاہیے، الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ اور اسٹیبلشمنٹ کو غیر جانبدار رہنا چاہیے،سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اس وقت پاکستان سیاسی، معاشی بحران سے دوچار ہے،

سیاسی بحران کی وجہ سے آئینی بحران بھی پیدا ہوا ہے، ان بحرانوں کا منفی اثر غریب عوام پر پڑا ہے، اس وقت مسئلہ ہے کہ الیکشن ہو اور کب ہو، غریب آدمی مر رہا ہے اور ہم ایسے مسائل میں الجھے ہیں جن کا غریب سے کوئی تعلق نہیں، سیاسی لڑائیوں کی وجہ سے ماضی میں مارشل لا دیکھ چکے ہیں،سراج الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن کے بغیر کوئی راستہ نہیں، الیکشن کے صرف دو کھلاڑی نہیں، تمام سیاسی پارٹیوں کی مرضی سے الیکشن ہوگا، الیکشن صرف پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کا نہیں، الیکشن میں ہم سب حصہ لینا چاہتے ہیں۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں