اسلام آباد(پی این آئی ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ڈاکٹر عارف علوی عمران خان کی ایماء پر قانون سازی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔
صدر مملکت عارف علوی کا جھکاو ایک مخصوص سیاسی جماعت کی طرف ہے۔صدر مملکت کا اپنی آئینی ذمہ داریوں سے انکار کرنا ظاہر کرتا ہے کہ وہ صدر کیلئے عہدے کیلئے اہل نہیں۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ صدر ایک سیاسی جماعت سے منسلک اور جانبدار ہیں۔صدر مملکت نے حکومت کی قانون سازی کو سیاسی جماعت کے چئیرمین کے کہنے پر منظور نہیں کیا۔ اس سے قبل بھی سپریم کورٹ میں صدر عارف علوی کی نااہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی تاہم سپریم کورٹ آف پاکستان نے صدر مملکت عارف علوی کو نااہل قرار دینے کی درخواست خارج کر دی تھی۔ سپریم کورٹ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی نااہلی کیلئے دائر درخواست سماعت کیلئے مقرر کی تھی۔ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے آج درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں صدر مملکت کو آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہل قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔
یہاں واضح رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی صدر عارف علوی کے خلاف موخذے کی تحریک پیش کرنے کا عندیہ دیا تھا۔انہوں نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صدر مملکت عارف علوی نے غیرآئینی اقدام کیا اور خود کو عمران خان کا جیالا ثابت کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن آئینی تقاضا ہے، صدر وزیراعظم کی رائے کا پابند ہے، صدر کا ہر عمل وزیراعظم کی مشاورت سے جڑا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ صدر مملکت نے غیرآئینی اقدام کیا اور خود کو عمران خان کا جیالا ثابت کیا، صدرمملکت کو اپنی نہیں توآفس کی عزت کا خیال رکھنا چاہیے تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں