مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو حادثے کی تحقیقات میں کیا چیز سامنے آئی؟ وزیر داخلہ کی بریفنگ

اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو حادثے کا دہشتگردی پہلو سامنے نہیں آیا۔ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو حادثے کا دہشتگردی پہلو سامنے نہیں آیا، اب تک کی تحقیقات کے مطابق یہ ایک حادثہ تھا۔

 

 

 

واقعے کی باریک بینی سے تحقیقات جاری ہیں۔اسی طرح قومی اسمبلی اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور مولانا عبدالشکور کے ایصال ثواب کیلئے دعائے مغفرت کی گئی اور ان کوقومی اعزاز دینے کے حوالے سے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی گئی ہے۔ نیوزایجنسی کے مطابق یاد رہے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وفاقی وزیرِمذہبی امورمفتی عبدالشکور مرحوم کی گاڑی کو پیش آئے واقعہ کی رپورٹ حکام کو پیش کر دی گئی۔پولیس نے ٹریفک نقشے اور سی سی ٹی وی ویڈیو کے مطابق واقعے کو ٹریفک حادثہ قرار دے دیا۔مزید تحقیقات اور حقائق تک پہنچنے کے لیے پولیس نے عدالت سے ملزم ڈرائیور کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ لے لیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پولیس رپورٹ کے مطابق 15 اپریل 8 بج کر 25 منٹ پر مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو ڈبل کیبن گاڑی نے ہٹ کیا، گاڑی کی تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور گاڑی کو بر وقت روک نہ سکا۔پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ پچھلی سیٹوں پر بیٹھے ظاہر محمد شاہ اور رضوان زیرِ علاج ہیں، گاڑی رائو گل خان چلا رہا تھا جبکہ ارشد خان فرنٹ سیٹ پر بیٹھا تھا۔ پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈبل کیبن گاڑی میں سوار غلام شبیر اور ارشد خان کو تھانے میں رکھا گیا ہے۔

 

 

 

واضح رہے کہ 15 اپریل کو وفاقی وزیر مفتی عبدالشکور اپنی گاڑی میں اسلام آباد کے میریٹ ہوٹل سے سیکریٹریٹ چوک جا رہے تھے کہ تیز رفتار ڈبل کیبن گاڑی نے ان کی گاڑی کو ٹکر مار دی۔ سر پر چوٹ آنے سے مفتی عبدالشکور موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے۔ گزشتہ روز مرحوم مفتی عبدالشکور کو ان کے آبائی علاقے لکی مروت میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔

close