اسلام آباد(آئی این پی)اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پارلیمان سپریم کورٹ کے آئین سے تجاوز فیصلے کو ماننے سے انکار کرسکتی ہے،پی ٹی آئی کے استعفوں پر نظر ثانی نہیں ہوسکتی، سپریم کورٹ پارلیمان میں مداخلت کرے گی تو ان کی حدود میں بھی تجاوز ہوگا، نجی ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی قانون سازی کا حق تسلیم نہیں کرنا تو الیکشن کا مذاق بھی ختم کریں، پارلیمان سپریم کورٹ کے آئین سے تجاوز فیصلے کو ماننے سے انکار کرسکتی ہے،
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمان کو سر نگوں کرنے کے رویے کے خطرناک نتائج ہوں گے، چیف جسٹس اداروں میں ٹکرا کے ماحول میں کمی لائیں، عدلیہ کو پارلیمان سے جواب الجواب نہیں دیا جانا چاہئے،انہوں نے کہا کہ حکومت بھی ہٹ دھرمی ترک کرے، سیاست دان بیٹھ کہ انتخابات پر بات کریں، انتخابات دو ماہ قبل کا بعد کا مسئلہ نہیں ہے، مسئلہ ہے انتخابات شفاف و پر امن ہوں،راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آرمی چیف نے آئین سے وابستگی اور پارلیمان کی سربلندی پر یقین کا اظہار کیا، خیبر پختونخوا، بلوچستان میں کوئی نیا فوجی آپریشن نہیں ہورہا، دہشت گردوں کے خلاف کاروائیاں جاری رہیں گی،اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ فل کورٹ بنانے میں کیا قباحت ہے، اگر تین کی بجائے سترہ ججز سن لیں گے تو بے یقینی ختم ہوجائے گی، اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے استعفوں پر نظر ثانی نہیں ہوسکتی، عدالت اگر پی ٹی آئی اراکین کے حق میں فیصلہ دے تو اسمبلی واپس آسکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں