کراچی(پی این آئی) ای او بی آئی پنشنرز فورم نے پنجاب کے بعد سندھ میں بھی حکومت کی طرف سے کم از کم تنخواہ میں اضافہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے احسن اور قابل ستائش اقدام سے تعبیر کیا ہے
اور کہا ہے کہ اس مرحلہ پر ای او بی آئی پنشرز کو نظر انداز کرنا قابل افسوس امر ہے کیونکہ مہنگائی کے بدترین دور میں ساڑھے آٹھ ہزار روپے کی قلیل پنشن سے مہینہ بھر باعزت گزارہ اور علاج ومعالجہ ناممکن ہے اس لئے ای او بی آئی پنشن بھی بڑھائی جائے اور ایک فارمولہ کے تحت کم از کم پنشن کو کم از کم تنخواہ سے ہمیشہ کیلئے مساوی کردیاجائے تاکہ جیسے جیسے کم از م تنخواہ میں اضافہ ہو کم از کم ای او بی آئی پنشن بھی خود بخود بڑھتی رہے۔
ای او بی آئی کے پنشن یافتگان کی کل پاکستان نمائندہ تنظیم ای او بی آئی پنشنرز فورم نے یاد دلایا کہ پنشن میں آخری بار اضافہ جنوری 2020 ء میں کیا گیا تھا۔قانون کے مطابق ہر تین برس بعد ای او بی آئی کی پنشن میں اضافہ لازم ہو جاتا ہے لیکن اس قانون کی بھی خلاف ورزی کی جارہی ہے حالانکہ ای او بی آئی پنشنرز میں کارخانہ یا فیکٹری مزدور ہی نہیں صحافی ،سیکوریٹی گارڈز، ریسٹورنٹ ورکر اور مختلف دیگر نجی اداروں کے پانچ لاکھ سے زیادہ افراد شامل ہیں۔ لہذاوقت کا تقاضہ ہے کہ تین برس کی طویل مدت گزر جانے اور پنشن فنڈ کی فوری طور پر ایکچوریل ویلیویشن کرانے کے بعد ای او بی آئی پنشن میں فوری طور پر معقول اضافہ کیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں