اسلام آباد ( پی این آئی ) وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کی ناجائزمنافع خوری پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کریک ڈاؤن کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو اسمگلروں، ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، عوام کو ستانے والوں سے حساب لیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چینی کی اسمگلنگ، ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف کریک ڈاؤن کی منظوری دے دی۔اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عوام کو اسمگلروں، ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا، عوام کو ستانے والوں سے حساب لیں گے۔ لاہور میں منعقدہ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے پنجاب میں چینی کی قیمت کنٹرول کرنے کیلئے موثر اقدامات اور نگرانی کی ہدایت جاری کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو چینی مل مالکان سے ملاقات کی بھی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے لاہور کے اجلاس کے بعد چینی سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ کے خاتمے کیلئے ملک گیر حکمت طے کرنے کیلئے کل اسلام آباد میں بھی اجلاس طلب کرلیا۔ واضح رہے کہ چینی کی قیمت میں 30 سے 40 روپے اضافے نے فوڈ انڈسٹری کی مشکلات بڑھا دی ہیں۔ صنعت کاروں کا کہنا ہے کہ اگر چینی کی قیمت بڑھنے کا سلسلہ نہ رکا تو متعدد فوڈ فیکٹریاں بند ہو جائیں گی اور محنت کشوں کے گھروں میں چولہے ٹھنڈے پڑ جائیں گے۔
صنعت کاروں نے کہا ہے کہ فوڈ انڈسٹری ناصرف ملکی ضرورت پورا کرتی ہے بلکہ کروڑوں ڈالرز کی مصنوعات ایکسپورٹ بھی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ماہ کے دوران چینی کی قیمت میں 30 سے 40 روپے اضافے نے فوڈ انڈسٹری کی کی کمر توڑ دی ہے۔ صنعت کاروں کا مزید کہنا ہے کہ چینی کی قیمت میں حالیہ اضافے سے بیکری آئٹمز، مٹھائیاں اور چینی سے تیار ہونے والی دیگر اشیاء مزید مہنگی ہو جائیں گی۔ صنعت کاروں نے مطالبہ کیا ہے کہ چینی کی قیمت میں خود ساختہ اضافہ واپس نہ لیا گیا تو وہ فوڈ فیکٹریاں بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں