لاہور(پی این آئی) سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق حکومت روزانہ سود کی مد میں 18 ارب روپے ادا کرتی ہے، الیکشن کیلئے 21 ارب دینا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت روزانہ 18ارب سود کی مد میں دیتی ہے، حکومت چاہتی تو 21ارب روپے کہیں اور سے کم کرلیتی، 21 ارب کوئی اتنی بڑی رقم نہیں پارلیمنٹ سے بعد میں بھی منظوری لی جاسکتی ہے۔21ارب حکومت پاکستان کیلئے کوئی بہت بڑی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا رقم جاری ہو، کیونکہ اسٹیٹ بینک حکومت کے اکاؤنٹ سے بغیر اجازت کیسے پیسے نکال سکتا ہے؟ حکومت نے منی بجٹ میں 162ارب روپے کا ایک اور ٹیکس بھی لگایا ہے، 162 ارب کا پرائمری سرپلس ہے، اگر 21 ارب نکل گیا تو یہ کم ہوکر 141ارب ہوجائے گا، سرپلس کو پورا کرنے کیلئے 162 ارب روپے کا ایک اور ٹیکس بھی لگایا ہے۔
انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ اکتوبر سے آگے الیکشن جاسکتے ہیں نہ ہی ایسا سوچا جا رہا ہے۔ یاد رہے سپریم کورٹ نے پنجاب میں الیکشن فنڈز کیلئے ان چیمبر سماعت کے حکم نامے میں کہا کہ اسٹیٹ بینک 21 ارب روپے مختص کرے، اسٹیٹ بینک کے مطابق 21ارب پیر تک فراہم کئے جاسکتے ہیں، الیکشن کمیشن کو فنڈز 17 اپریل تک فراہم کئے جائیں، الیکشن کمیشن عملدرآمد رپورٹ 18 اپریل کو سپریم کورٹ میں جمع کرائے۔اسی طرح پنجاب میں انتخابات کیلئے فنڈز کے اجرا کے معاملے پر حکومت نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ پارلیمان سے بل مسترد ہونے کے بعد وفاقی حکومت کے پاس فنڈ جاری کرنے کا اختیار نہیں جبکہ سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات کیلئے قائم مقام گورنر اسٹیٹ بینک کو الیکشن کمیشن کو براہ راست فنڈز جاری کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں