پٹرولیم قیمتوں میں حکومت نے عوام سے رعایت کر دی، کتنے اضافے کی تجویز دی گئی تھی؟

اسلام آباد (آئی این پی) آئل انڈسٹری نے حکومت سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کر دیا۔نجی ٹی وی کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ایک بار پھر حکومت سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی تنظیم نے حکومت کو بھجوائے گئے ورکنگ پیپر میں پٹرول 14 روپے فی لیٹر تک جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 30 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دیدی دی۔

دستاویز کے مطابق مٹی کے تیل کی قیمت میں آٹھ روپے 96 فیصد اضافہ بنتا ہے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 78 پیسے اضافی خرچہ پڑ رہا ہے۔موجودہ ٹیکس اور کرنسی میں گراوٹ کے باعث ریٹ میں اضافہ بنتا ہے۔ترجمان او سی اے سی کے مطابق پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 207 سے بڑھ کر 221 روپے فی لیٹر کی جائے۔پٹرول کی قیمت 272 سے بڑھ کر 286 روپے 77 پیسے فی لیٹر پڑ رہی ہے۔ڈیزل کی قیمت بھی ابھی 293 سے بڑھ کر 293 روپے 30 پیسے کی جانی چاہیے۔دوسری جانب ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی مجموعی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر20 فیصد کمی ریکارڈکی گئی ہے۔آئل کمپنیزایڈوائزری کمیٹی، اوگرا اورانڈسٹری کے اعدادوشمارکے مطابق جولائی تا مارچ2023 186333000 ٹن پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات ریکارڈکی گئیں جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 20 فیصدکم ہیں، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 23369000 ٹن پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات ریکارڈکی گئی تھیں۔مارچ میں 2036000 ٹن پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات ریکارڈکی گئیں جو فروری کے مقابلے میں 9 فیصدزیادہ ہیں، فروری میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کاحجم 1871000 ٹن ریکارڈکیاگیاتھا، گزشتہ سال مارچ کے مقابلے میں جاری سال مارچ میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر13 فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ، گزشتہ سال مارچ میں 2337000 ٹن پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات ریکارڈکی گئی تھیں جو رواں سال مارچ میں 2036000 ٹن رہیں۔ جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں خام تیل کی درآمدات میں سالانہ بنیاد پر11 فیصد اورہائی سپیڈڈیزل کی درآمدات میں 37فیصدکی کمی ریکارڈکی گئی ،اسی طرح فرنس آئل کی درآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر50 فیصدسے زیادہ کمی ریکارڈکی گئی ہے

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں