لاہور (پی این آئی) جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف ایک اور ریفرنس دائر کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے سنیئر جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے،رہنما سول سوسائٹی آمنہ ملک نے ریفرنس دائر کیا۔
ریفرنس میں کہا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کی،جسٹس قاضی فائز عیسٰی کرپشن میں ملوث افراد کے ساتھ بیٹھے رہے اور ادارے کی بے توقیری کرائی۔انہوں نے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی،جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے مختلف اتھارٹیز کو خطوط لکھے اور میڈیا کو فراہم کیے۔ ریفرنس کے مطابق آئے روز جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے مختلف حکام کو لکھے گئے خطوط منظر عام پر آ رہے ہیں،انہوں نے آئین کی خلاف ورزی کی۔ریفرنس میں استدعا کی گئی کہ سپریم جوڈیشل کونسل ان کیخلاف کارروائی کرے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ بار نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت درج کرائی تھی جس میں انہیں عہدے سے ہٹانے کی استدعا کی گئی۔گوجرانوالہ ڈسٹرکٹ بار مؤقف اپنایا کہ سپریم جوڈیشل کونسل جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دے،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پارلیمنٹ جا کر مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے۔ کرپٹ سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھ کر ججز کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی گئی۔
آئین پاکستان عدلیہ اور ایگزیکٹو کے درمیان فرق رکھنا ہے۔بار کی شکایت کی کاپی سپریم جوڈیشل کونسل کے تمام ممبران کو ارسال کی گئی۔جبکہ سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پارلیمنٹ میں قومی آئینی کونشن میں شرکت کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے تمام ججوں کو آئین کی گولڈن جوبلی منانے کی دعوت دی گئی تھی،معلومات حاصل کی گئیں کہ کیا سیاسی تقریریں کی جائیں گی؟ جس پر یقین دہانی کرائی گئی کہ صرف آئین اور اس کے بنانے سے متعلق بات کی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں