کراچی (پی این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے سادے کاغذ پر لکھوا لیں میں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نہیں، اب آپ کو وزیراعظم ڈھونڈنے پڑیں گے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا ہماری خواہش ہے کہ عدالتوں میں کیمرہ لگایا جائے تاکہ عوام کو علم ہو سکے۔
عدالت ہر چیز کا نوٹس لیتی ہے سوائے دیکھنے کے کہ عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے۔صحافی نے سوال کیا شہباز شریف اور کابینہ پر توہین عدالت لگ گئی تو کیا آپ وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے۔جس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ اب آپ کو وزیراعظم ڈھونڈنے پڑیں گے۔صادق آغاز پر لکھ والے میں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نہیں۔ اس وقت ہر شخص سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہا ہے،آج ملک کی اعلٰی ترین عدلیہ کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے،قانون اور عدالتیں تشریح کر سکتی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ قانون بنانا پارلیمنٹ اور عوام کے منتخب نمائندوں کا کام ہے،ہر ادارہ اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرے۔جب من مانی شروع کر دیں تو ملک میں انصاف نہیں ہوتا،چیف جسٹس اور وزیراعظم کو ان چیزوں کو دیکھنا ہو گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ چیف جسٹس سے توقع ہے وہ اپنی ذمہ داری پوری کریں گے،دنیا کے کسی نظام میں نہیں کہ آپ اپیل کا حق نہ دیں۔یہ ہمارے نظام کی خرابیاں ہیں کہ ہر بات کا از خود نوٹس لے لیا جاتا ہے،لوگوں کو انصاف نہیں ملتا اس کا از خود نوٹس کون لے گا؟۔ قبل ازیں مسلم لیگ ن کے سینیٹر اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ادارے حد میں رہیں حکومت کو رٹ منوانا آتی ہے۔
عجلت میں درخواستوں کو سماعت کیلئے مقرر کیا گیا اور بنچ میں دو سینئر ججوں کو شامل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عدالت عظمیٰ کے تمام قوانین چیف جسٹس کو بینچ کی سربراہی کرنے سے منع کرتے ہیں،تمام صوبائی بار کونسلوں نے متفقہ طور پر موجودہ بینچ سے اپنے اختلاف کا اظہار کیا تھا۔ وفاقی وزیر نے عدالت عظمیٰ میں جونیئرججوں کی تعیناتی پر قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ جونیئر ججوں کی تعیناتی پر قوم سے معافی مانگتا ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں