اسلام آباد (پی این آئی) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ادارے حد میں رہیں حکومت کو رٹ منوانا آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عجلت میں درخواستوں کو سماعت کیلئے فکس کیا گیا بنچ میں دو سینئر ججوں کو شامل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ عدالت عظمیٰ کے تمام قوانین چیف جسٹس کو بینچ کی سربراہی کرنے سے منع کرتے ہیں تمام صوبائی بار کونسلوں نے متفقہ طور پر موجودہ بینچ سے اپنے اختلاف کا اظہار کیا تھا۔وفاقی وزیر نے عدالت عظمیٰ میں جونیئرججوں کی تعیناتی پرقوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ جونیئر ججوں کی تعیناتی پر قوم سے معافی مانگتا ہوں۔ حکومتی جماعتوں کی پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے وزیر قانون سے سوال پوچھا کہ اپ کو 2 جونیئر ججز کو سپریم کورٹ میں لانے میں کردار ادا کرنے پر پچھتاوا ہے؟ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ ہمارے مذہب میں توبہ کا حکم ہے، دو جونیئر ججز کو سپریم کورٹ لانے کے معاملے پر عوام کے سامنے معافی مانگتا ہوں، میرے ذاتی مؤقف کے باوجود حکومتی مؤقف کے تابع مجھے ووٹ ڈالنا پڑا۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا میں کبھی اس ووٹ کے حق میں نہیں تھا، میں مانتا ہوں کہ میں نے ووٹ دیا، مجھے ووٹ نہیں دینا چاہیے تھا، مجھے اصول کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تھا، میں پوری قوم سے معذرت کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقت کھڑے ہونے کا وقت تھا، حکومت کو بھی کھڑا ہونا چاہیے تھا اور مجھے اس سے زیادہ کھڑا ہونا چاہیے تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں